۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مولانا ڈاکٹر شہوار نقوی

حوزہ/ مولانا ڈاکٹر سید شہوار نے رسول اللہ کے خاندانی پس منظر کے تحت انکے والد گرامی جناب عبداللہ کی پیدائش، انکے حسن و جمال، بہادری اور جرت مندی اورانکی قربانی سے متعلق انکے والد کی منت کے واقعات تفصیل سے بیان کئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تاریخ اسلام کے عنوان سے مولانا ڈاکٹر سید شہوار نقوی کے معلوماتی لیکچرز کا آج چوتھا مرحلہ تھا۔امروہا میں امامیہ لائبریری میں اس لیکچر سیریز کے تحت آج مولانا ڈاکٹر سید شہوار نے رسول اللہ کے خاندانی پس منظر کے تحت انکے والد گرامی جناب عبداللہ کی پیدائش، انکے حسن و جمال، بہادری اور جرت مندی اورانکی قربانی سے متعلق انکے والد کی منت کے واقعات تفصیل سے بیان کئے۔

مولانا شہوار نے اسلامی تاریخی روایات کے حوالے سے بتایا کہ جناب عبد المطلب نے منت مانی تھی کی اگر انکے دس فرزند ہوئے تو ایک فرزند کو راہ خدا میں قربان کردیں گے۔ تاریخی واقعات بتاتے ہیں کہ قربانی کے لئے قرعہ رسول اللہ کے پدر بزرگوار جناب عبداللہ کے نام نکلا تھا۔ جناب عبد المطلب اپنے بیٹے کو قربان کرکے اپنی منت پوری کرنا چاہتے تھے لیکن جناب عبداللہ کی جان بچانے کی ایک ترکیب کے تحت جناب عبداللہ کے بدلے ایک سو اونٹ قربان کرکے جناب عبدالطلب نے اپنی منت پوری کی۔ اس طرح رسول اللہ کی دنیا میں آمد کی راہ ہموار ہوئی۔

مولانا شہوار نے یہ بھی بتایا کہ یہود و نصارہ اپنی مقدس کتابوں کے حوالے سے یہ جانتے تھے کہ جناب عبداللہ ہی کے صلب سے اخری پیغمبر اس دنیا میں آئےگا جو کفر و شرک کا خاتمہ کرےگا۔ اس لئے وہ جناب عبداللہ کی جان کے دشمن بن گئے تھے۔ایک مرتبہ جناب عبداللہ کو جنگل میں تنہا پا کر دشمنوں نے انہی گھیر لیا تھا لیکن جناب عبداللہ نے نہایت بہادری سے انکا مقابلہ کیا تھا۔ادھر جناب عبد المطلب کو جب جناب عبداللہ کے دشمنوں میں گھر جانے کی خبر ملی تھی تو انہوں نے بھی موقع پر پہونچ اپنے دیگر فرزندوں کے ساتھ دشمنوں کا قلع قمع کردیا تھا۔

مولانا شہوار کا بیان اس منزل پر پہونچ گیا تھا جہاں انہوں نے جناب آمنہ سے جناب عبداللہ کی شادی ،جناب عبد المطلب کے ذریعے گئے خطبہ نکاح اور ولیمے کی دعوت کا تفصیل سے ذکر کیا۔قابل ذکر ہے کہ تاریخ اسلام کی معلومات حاصل کرنے کے شوقین بڑی تعداد میں لوگ لیکچر سننے امامیہ لائبریری پہونچتے ہیں۔ یہ خصوصی لیکچر ہر منگل کو بعد نماز مغرب پونے سات بجے سے ہوتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .