۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ابن علی واعظ

حوزہ/ مولانا شیخ ابن علی واعظ کو انکے آبائی وطن رجیٹی میں سپرد لحد کردیا گیا۔ انکی نماز جنازہ اور تدفین شیعہ نگر رجیٹی میں صبح گیارہ بجے عمل میں آئی۔ اس موقع پر اہل خاندان کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں انکے شاگرد موجود تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،استاذ الاساتذہ، استاذ الشعراء، نجم الواعظین، مولانا شیخ ابن علی واعظ کو انکے آبائی وطن رجیٹی میں سپرد لحد کردیا گیا۔ انکی نماز جنازہ اور تدفین شیعہ نگر رجیٹی میں صبح گیارہ بجے عمل میں آئی۔ اس موقع پر اہل خاندان کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں انکے شاگرد موجود تھے۔

مولانا شیخ ابن علی واعظ کا گزشتہ روز طویل علالت کے باعث انتقال ہو گیا تھا۔متعدد مدارس علمیہ کے افتتاح اور پھر انہیں بلندیوں تک پہوچانے میں آپ نے بنیادی کردار ادا کیا۔ مولانا میرٹھ کے منصبیہ عربی کالج، لکھنؤ کے مدرسہ غفراں مآب اور جامعہ امامیہ مہدیہ سے بحیثیت استاد وابستہ رہے۔

مولانا ابن علی ایک بہترین صاحب قلم ؛عظیم شاعر اور باہنر خطاط تھے۔واقعہ قرطاس پر انکی عظیم تصنیف اس موضوع پر ایک منفرد شاہکار پے۔ بارگاہ پروردگار میں آپ کی مناجات کامجموعہ “حسن قبول”٘معصومین علیہم السلام کی ماثورہ دعاؤں کا آئینہ دار ہے۔ امام خمینی کے عرفانی دیوان کامنظوم اردو ترجمہ آپ کی بے پناہ شاعرانہ صلاحیتوں اور زبان فہمی کا نمونہ ہے۔ مولانا کے انتقال سے انکے شاگردوں میں حزن و ملال کی لہر دوڑ گئی ہے۔

مومنین سے سورہ فاتحہ اور نماز وحشت کی گزارش ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .