حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام رضا کے یوم پیدائش کی مناسبت سے لیکچر دیتے ہوئے مولانا شہوار نقوی نے امام رضا کی امامت، عباسی خلیفہ مامون ریشید کی سیاست اور امام رضا کی حکمت پر تفصیل سے گفتگو کی۔
‘تاریخ اسلام کا بیان’ سیریز کے تحت امروہا کے محلہ حقانی میں جامعہ الھدا لائبریری میں لیکچر دیتے مولانا شہوار نے کہا بتایا کہ امام رضا کو ولی عہد بنا نا مامون رشید کی سیاسی مجبوری تھی۔ امام رضا کو ولی عہد بنا کر مامون رشید یہ تاثر دینا چاہتا تھا کہ وہ اہل بیت کا دشمن نہیں ہے۔اسکے ساتھ ساتھ اسکا مقصد اپنے اقتدار کو مضبوط اور مستحکم کرنا تھا کیونکہ اسکے سوتیلے بھائی امین کے ساتھ فارس کے لوگ تھے۔اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے اس نے امین کو قتل کرایا اور بعد میں امام رضا کو بھی زہر دغا سے شہید کرادیا۔
مولانا شہوار نے کہا کہ امام رضا نے مامون کے بے حد اصرار پر ولی عہدی اپنی شرطوں پر قبول کی تھی۔ ان شرطوں میں دو بہت اہم ہیں ۔اول یہ کہ وہ محل میں قیام نہیں کریں گے اور دوئم یہ کہ مامون رشید مذہبی معاملوں میں دخل نہیں دیگا اور وہ سیاسی معاملوں میں دخل اندازی نہیں کریں گے۔امام رضا نے ولی عہد رہتے ہوئے نہایت سادگی کے ساتھ زندگی بسر کی۔انکا بیشتر وقت عبادت الہیٰ اور خدمت خلق میں گزرتا تھا۔ امام رضا نے لوگوں کو یہ سبق دیا کہ آسودہ حالی کے دور میں بھی عبادت الہیٰ سے غافل نہیں رہنا چاہئے اور سادہ طرز زندگی کو اپنا ناچاہئے۔
امام رضا کی ولادت مدینہ میں گیارہ ذیقعد 148 ہجری کو اور شہادت17 صفر 203 ہجری کو ایران کے شہر طوس میں ہوئی تھی۔ انکی امامت کی مدت بیس برس تھی ۔مشہد ممقدس میں امام رضا کا روضہ ہے جہا ں دنیا بھر سے لاکھوں عقیدت مند زیارت کے لئے آتے ہیں۔