۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
جامعہ امامیہ میں جلسہ سیرت کا انعقاد و شہدائے پشاور کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار

حوزہ/ جلسہ مین پیشاور پاکستان میں نماز جمعہ میں شہید ہوئے مومنین کے لواحقین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے شہداء کے علوئے درجات کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/حضرت امام حسین علیہ السلام کے یوم ولادت پر جامعہ امامیہ میں جلسہ سیرت منعقد ہوا۔ جسکا آغاز مولوی علی رضا متعلم جامعہ امامیہ نے تلاوت قرآن کریم سے کیا۔ بعدہ مولوی سید راہب حسن، مولوی محمد طہ، مولوی محمد حسنین، مولوی محمد اصغر، مولوی محمد عون، مولوی محمد ریحان، مولوی محمد حیدر، مولوی علی عباس، مولوی ناصر حسین، مولوی سید محمد حسنین نے امام حسین علیہ السلام کے سلسلہ میں تقاریر کیں۔

مولانا سید تہذیب الحسن صاحب مدرس جامعہ امامیہ نے بارگاہ سید الشہداء علیہم السلام میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

مولانا سید علی ہاشم عابدی مدرس جامعہ امامیہ نے حضرت امام حسین علیہ السلام کے رجز کےپہلے شعر ’’أَنَا ابْنُ عَلِیِّ الطُّهْرِ مِنْ آلِ هَاشِمٍ / کَفَانِی بِهَذَا مَفْخَراً حِینَ أَفْخَرُ‘‘ میں خاندان ہاشمؑ سے (حضرت امیرالمومنین امام) علی طاہر (علیہ السلام) کا بیٹا ہوں۔ اگر میں فخر کرو ں تو یہی افتخار میرے لئے کافی ہے۔ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے افتخار کے لئے یہی کافی ہے ہم مولا علی علیہ السلام کے چاہنے والے ہیں۔ اللہ ہمیں آپؑ کی سیرت پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔

مولانا منظر علی عارفی صاحب استاد جامعہ امامیہ نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: فرزند زہراؑ، دلبند علی مرتضیٰؑ حضرت امام حسین علیہ السلام نے آتے ہی فطرس کو بال و پر عطا کئے اور جاتے جاتے جناب حرؑ کا مقدر سنوار گئے۔ آخر میں پیشاور پاکستان میں نماز جمعہ میں شہید ہوئے مومنین کے لواحقین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے شہداء کے علوئے درجات کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کرائی۔

جلسہ سیرت میں مولانا سید منور حسین رضوی انچارج جامعہ امامیہ کے علاوہ اساتذہ جامعہ امامیہ مولانا سید راحت حسین ، مولانا فیروز علی بنارسی اور مولانا سید منہال حیدر زیدی موجود تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .