۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
راہب حسن

حوزہ/ انہوں نے کہا: انسان اگر اپنے نفس کو پاک کر لے تو وہ دین کے راستے پر چلنے لگے گا نفس تب پاک ہوگا جب انسان اپنے عیب کو خود دیکھ کر ختم کرے گا انسان اپنے عیب کو نہیں دیکھتا ہے بلکہ دوسروں کے عیب کو نکالنے میں لگا رہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہر سال کی طرح امسال بھی امام بارگاہ مہدی آمین آباد لکھنؤ میں عشرہ مجالس کا سلسلہ جاری ہے جس کو مولانا سید راہب حسن زیدی خطاب فرما رہے ہیں اس عشرہ مجالس کا موضوع دین اور دینی مسائل ہے۔

مولانا سید راہب حسن زیدی نے آج آٹھویں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا: انسان اگر اپنے نفس کو پاک کر لے تو وہ دین کے راستے پر چلنے لگے گا نفس تب پاک ہوگا جب انسان اپنے عیب کو خود دیکھ کر ختم کرے گا انسان اپنے عیب کو نہیں دیکھتا ہے بلکہ دوسروں کے عیب کو نکالنے میں لگا رہتا ہے دوسروں کے عیب نکالنا بہت آسان ہے لیکن اپنے عیب تلاش کر کے ان کو ختم کرنا بہت مشکل ہے مولائے کائنات حضرت امیر المومنین علیہ السلام اپنی وصیت میں فرماتے ہیں کہ جب انسان دوسروں کے عیب نکال رہا ہو تو تم اپنے عیب کو تلاش کر کے ان کو ختم کر دو جو شخص ایسا کرے گا وہ دنیا میں بھی کامیاب ہوگا اور آخرت میں بھی کامیاب ہوگا اور انسان کے عیب تب ختم ہوں گے جب وہ دین کے راستے پر چلے گا اور آئمہ معصومین علیہم السلام کی سیرت پر عمل کرے گا۔

مولانا نے کہا: ہم آئمہ معصومین علیہم السلام سے محبت کرتے ہیں جن کے پاک و پاکیزہ ہونے کی گواہی قرآن دے رہا ہے ہم اُن کی مجلسوں میں آتے ہیں اور روایات میں ہے کہ مجلسوں میں تمام انبیاء، آئمہ معصومین علیہم السلام آتے ہیں ہم اُنکی بزم میں بیٹھتے ہیں تو ہم کو اپنے نفس کو بھی پاک کرنا ہوگا اور دین پر عمل بھی کرنا ہوگا۔ امام زین العابدین علیہ السلام سے ایک شخص نے پوچھا کہ مولا کچھ لوگ اچھے انسان کے ساتھ بیٹھتے ہیں لیکن وہ اچھے نہیں ہو پاتے امام نے فرمایا کہ یہ اُن کے نفس کے صحیح نہیں ہونے کا ثبوت ہے یہ اچھے انسان کی غلطی نہیں ہے بلکہ وہ شخص اتنا خراب ہو گیا ہے جس سے اسکو اچھے انسان کی بات سمجھ میں نہیں آتی۔ اگر کوئی شخص کسی عطر کی دکان پر جائے اور کچھ دیر وہاں بیٹھ کر چلا آئے تو اس کے بدن سے خوشبوں آنے لگے گی تمام لوگ اس سے پوچھیں گے کہ کون سا عطر لگا کر آئے ہو تو وہ جواب دیگا ہم عطر نہیں لگا کر آئے ہیں بلکہ ہم عطر کی دکان پر بیٹھ کے آئے ہیں بس اسی طرح سے جب ہم مجلسوں سے جائیں تو لوگ دیکھ کر ہم سے سوال کریں کہ کہاں سے آئے ہو جو تمہارا اخلاق اتنا اچھا ہو گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .