۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
شهادت ۶۰ تن و مجروح شدن ۱۰۷ نفر در انفجار مسجد شیعیان افغانستان

حوزہ/ امن عامہ کے لیے تشکیل شدہ بین الاقوامی ادارے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں خاص طور سے داعش کے خلاف موثر اقدامات اٹھا کر افغانستان میں امن کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی حکومت ہند سے یہ گزارش کی کہ عالمی تنظیموں پر اس واقعے کے متعلق مداخلت کے لیے مناسب دباؤ بھی ڈالا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،موسسہ یاد بود امام خمینی کرگل نے افغانستان کے شہر قندوز کی جامع مسجد میں کیے گیے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جس میں سو سے زائد نمازی شہید جبکہ سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔ اس بزدلانہ حملے کے ذریعے سفاک دھشتگردوں نے نمازیوں کو خاک و خوں میں غلطاں کر دیا۔ 

موسسہ کے جنرل سیکرٹری کے ذریعے جاری کیے گئے ایک پریس بیان میں اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں امن عامہ کے لیے تشکیل شدہ بین الاقوامی ادارے سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشت گرد گروہوں خاص طور سے داعش کے خلاف موثر اقدامات اٹھا کر افغانستان میں امن کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ ساتھ ہی حکومت ہند سے یہ گزارش کی کہ عالمی تنظیموں پر اس واقعے کے متعلق مداخلت کے لیے مناسب دباؤ بھی ڈالا جائے۔

بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرگل کے عوام اور امام خمینی میموریل ٹرسٹ  شہدائے قندوز کی بلند درجات، زخمیوں کی جلد شفا یابی اور افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے ہمیشہ دعا گو ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .