حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل انڈیا شیعہ کونسل کے قومی ترجمان مولانا سید جلال حیدر نقوی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل نے خطے کا امن ختم کر دیا ہے وہ مشرق وسطیٰ کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف فیصلے لے رہے ہیں، جبکہ پوری دنیا انہیں روکنے میں ناکام نظر آرہی ہے۔
مولانا جلال حیدر نقوی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے عزائم کو پورا ہونے سے روکنے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا چاہیے اور امریکی من مانی اور چودھراہٹ کو ختم کرنے کے لیے متحدہ کوشش کرنی چاہیے۔
مولانا جلال حیدر نقوی نے کہا کہ ایران کا ایٹمی توانائی پروگرام اس کے پرامن اور انرجی بڑھانے کے مقاصد کے لیے ہے اور ہمیشہ ایران نے اس کا اعلان بھی کیا ہے جب کہ خود رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایٹمی بم بنانے کے سلسلے میں کئی بار کہا ہے کہ اس کا بنانا اور استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔
مولانا جلال نقوی نے حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس مسئلے میں ثالثی کا کردار نبھائیں اور اس بڑی جنگ کو روکنے میں بھارت کی دیرینہ روایت کے مطابق عمل کریں۔
انہوں نے موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر کہا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرنے میں پہل کی جس کا ایران نے اسے محکم اور مضبوط جواب دیا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ اسرائیل پر ایرانی حملوں سے حواس باختہ ہو چکا ہے اور اب وہ خود میدان میں آیا ہے جب کہ اسے جان لینا چاہیے کہ یہ فیصلہ اس کے لیے نہایت ہی نقصان دہ ثابت ہوگا، کیونکہ ایران کبھی اپنی خود مختاری سے سمجھوتا نہیں کرے گا اور اس حملے کا سخت جواب دیگا ۔مولانا نے کہا کہ اس وقت دنیا کو امن و آشتی کی ضرورت ہے، لہٰذا عالمی طاقتیں اس جنگ کو روکنے کے لیے فوری طور پر ہر ضروری قدم اٹھائیں، تاکہ دنیا کو تباہی و بربادی سے روکا جا سکے اور ہزاروں بے گناہوں کی جان و مال کی حفاظت کی جا سکے۔









آپ کا تبصرہ