حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکی حملے میں ایران کی ایٹمی تنصیبات کو ہونے والے نقصان سے قطع نظر آج ایران کو چاہیے کہ علاقے میں امریکی مفادات اور فوج پر ایسا پشیمان کن وار کرے کہ امریکہ اپنی جسارت پر نادم ہو جائے۔
ایران کا فیصلہ کن جواب امریکہ کی شرانگیزی کو پھیلنے سے روکے گا۔ نیتن یاہو کی احمقانہ غلطی دہرائی گئی اور ثابت ہو گیا کہ یہ سب ایک ہی مجرمانہ ٹولے کے افراد ہیں۔
امریکہ اور صہیونی حکومت دعویٰ کریں گے کہ ہم نے جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں اور وہ کوشش کریں گے کہ جنگ کو اسی مقام پر ختم کر دیں تاکہ اس ظاہری فوجی کامیابی سے ایک سیاسی کامیابی گھڑ سکیں۔
ایران کے جواب کو ایسا ہونا چاہیے کہ ان کے اس سیاسی فریب کو ناکام بنا دے اور ان کے لیے اس ظاہری کامیابی کو کڑوا گھونٹ بنا دے۔
یقیناً امریکی ایران کو سخت جواب دینے سے باز رکھنے کے لیے دھمکیاں دیں گے تاکہ ایران تسلیم ہو جائے لیکن ایران کے جواب کے اثرات سے کوئی خوف نہیں کیونکہ علاقے میں امریکہ کی بنیادیں ہل چکی ہیں اور ٹرمپ انتہائی ڈرپوک ہے۔ ایران کا سخت اور قاطع جواب ان شاء اللہ ایران کی سلامتی کی ضمانت اور امریکہ کے خطے سے انخلا کا سبب بنے گا۔
امریکہ کی ڈیزائن کردہ اس میڈیا لائن سے ہوشیار رہیں جس کا نعرہ ہے: "اصلاً درد بھی نہ ہوا!"
منصوبہ یہ ہے کہ امریکہ اور صہیونی حکومت اپنے عوام کو کہیں: ہم نے ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا! اور ساتھ ہی ایران کو ایک ایسے کھیل میں پھنسانے کی کوشش کریں کہ یہاں کے بعض لوگ کہیں: "اصلاً درد بھی نہ ہوا" تاکہ ایران کے شدید جواب کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔
یہ میڈیا لائن کہ "تنصیبات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا" غلط ہے اور یقینا امریکہ اور کچھ داخلی سیاسی عناصر کے مفاد میں ہے۔
چاہے نقصان کی نوعیت کچھ بھی ہو، امریکہ نے کھلے عام جنگ کا میدان چنا ہے اس لیے ایران کو بھی اب شدید جواب دینا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ