پیر 23 جون 2025 - 10:00
ایران کا امریکہ کو دو ٹوک پیغام: جنگ اسرائیل کے خاتمے تک جاری رہے گی

حوزہ/ ایران نے واضح کیا ہے کہ اگر امریکہ نے جنگ میں براہ راست مداخلت کی تو اس کا نتیجہ اسرائیل کی نجات نہیں بلکہ پورے خطے میں ایسے تصادم کی صورت میں نکلے گا جس کے نتائج ناقابل پیش گوئی ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹس کے مطابق، ایران نے واضح کیا ہے کہ اگر امریکہ نے جنگ میں براہ راست مداخلت کی تو اس کا نتیجہ اسرائیل کی نجات نہیں بلکہ پورے خطے میں ایسے تصادم کی صورت میں نکلے گا جس کے نتائج ناقابل پیش گوئی ہوں گے۔

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کا خیال تھا کہ جنگ کے ابتدائی دنوں میں غافلگیر حملے کر کے اسے جلد ختم کر لیا جائے گا، لیکن ایران نے نہ صرف جنگ کا کنٹرول سنبھال لیا بلکہ اسرائیل کو ایسے شدید اور ناقابل تلافی نقصانات سے دوچار کیا جن کی وہ توقع بھی نہیں کر سکتے تھے۔

اگرچہ اسرائیل نے بعض موارد میں اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک اور ٹارگٹ کلنگ کی پالیسی سے کچھ کامیابیاں حاصل کیں، تاہم ایران کی طرف سے کیے گئے حملے ان کے تمام حساب کتاب سے بڑھ کر ثابت ہوئے۔

ایران نے طویل جنگ کے لیے منصوبہ بندی مکمل کر لی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے موجودہ جنگی صورتحال کو کم از کم 2 سے 6 ماہ تک جاری رہنے کا امکان قرار دیا ہے اور اپنی عسکری و دفاعی حکمت عملی کو اسی بنیاد پر ترتیب دیا ہے۔

امریکی فوج کی پیشگی پسپائی: ایران ہوشیار ہے

ایران کے مطابق، امریکہ نے باضابطہ جنگ میں شامل ہونے سے قبل ہی اپنی متعدد فوجی چھاؤنیاں اور اڈے خالی کر دیے تاکہ اگر ایران ان پر حملہ کرے تو امریکیوں کو جانی نقصان نہ ہو اور جوابی حملے کا جواز نہ بنے۔

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس چال کو سمجھ چکے ہیں اور اپنے اصل ہدف، یعنی اسرائیل کی مکمل نابودی پر اپنی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں، جو امریکہ کا اصل اڈہ اور نمائندہ سمجھا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایران نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل پر مسلسل دباؤ کے ساتھ ساتھ وہ خطے میں امریکہ اور اس کے فوجی مراکز پر بھی پوری نظر رکھے گا اور ممکنہ طور پر غافلگیر اور حیران کن حملوں کی حکمت عملی پر عمل کرے گا۔

ایران کی حکمت عملی کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ امریکہ کی مداخلت ایران کی صہیونی حکومت کے خلاف طے شدہ منصوبوں پر اثرانداز نہ ہو۔

یہ جنگ اسرائیل کے خاتمے تک جاری رہے گی

ایران کا مؤقف ہے کہ موجودہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک صہیونی حکومت کا مکمل خاتمہ نہ ہو جائے۔ ایران کا کہنا ہے کہ بیرونی طاقتوں کی مداخلت صرف جنگ کی شدت اور وسعت کو بڑھائے گی۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران اس وقت ایک طویل جنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور وہ اپنے تمام فوجی، انٹیلی جنس اور تزویراتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دشمن کو آخری اور کاری ضرب لگانے کے درپے ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha