حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے تاکید کی ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی درخواست درحقیقت اس کی شکست کا واضح اعلان ہے اور یہ ملت ایران کی انقلابی استقامت اور رہبر معظم انقلاب کی حکیمانہ قیادت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ملت ایران کو ایک عظیم نصرت عطا کی۔ آیت اللہ اراکی نے واضح کیا کہ امریکہ خصوصاً اس کا موجودہ حکمران جو بدعہد، بے شرم اور فریب کار ہے، اس شکست کا اصل ذمہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن قابل اعتماد نہیں ہے اور ہمیں کسی بھی حال میں اس پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ اگرچہ جنگ وقتی طور پر رکی ہے، لیکن ہماری فوجی اور سیکیورٹی آمادگی باقی رہنی چاہیے۔
آیت اللہ اراکی نے وحدت کو اللہ کی رحمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ کامیابی اسی اتحاد کی مرہون منت ہے، لہٰذا اس نعمت کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہر وہ عمل یا بیان جو وحدت کو نقصان پہنچائے، درحقیقت دشمن کی مدد کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وحدت کا سب سے مضبوط مظہر رہبر معظم کی اطاعت ہے، اور ہمیں ان کے ہر فیصلے کے سامنے سراپا تسلیم ہونا چاہیے۔ آیت اللہ اراکی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنگ بندی کے باوجود سیکیورٹی خامیوں کا ازالہ ناگزیر ہے، تاکہ آئندہ دشمن کو ضرب لگانے کا موقع نہ ملے۔
انہوں نے آخر میں خیانت کرنے والوں کے خلاف سخت عدالتی اقدام پر زور دیا اور کہا کہ ملت کی سلامتی سے کھیلنے والوں کو ہرگز معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ