بدھ 10 دسمبر 2025 - 07:00
غزہ پر ظلم کی سیاہ رات طاری، ایسی نسل کشی انسانیت نے کبھی نہ دیکھی!

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: اقوام متحدہ اقوام عالم کے لئے انسانی حقوق کی فراہمی کے اپنے مشن میں کامیاب نہ ہوسکا، بڑی ریاستوں اور جارح ممالک کے سامنے اقوام عالم کے سب سے بڑے ادارے کی ایک نہیں چلتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے یکے بعد دیگرے کرپشن کے عالمی دن (9 دسمبر)، انسانی حقوق اور نسل کشی و انسانی وقار کے عالمی ایام پر جاری اپنے پیغام میں کہا: فلسطین 1948ءسے ہی لہو لہو ہے مگر گذشتہ دو سال سے غزہ پر ظلم کی سیاہ رات نہ صرف طاری ہے بلکہ ایسی نسل کشی کبھی انسانیت نے نہ دیکھی، نہ سنی جو ظلم و جبر و تشدد غز ہ پر 7 اکتوبر2023ء کے بعد سے آج تک جاری ہے، جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل، او آئی سی سمیت عالمی ادارے مکمل بے بس نظر آئے، مسلط کردہ نام نہاد امن معاہدے کی قلعی غزہ میں نئی قابض اسرائیلی حد بندی نے کھول دی ، اعلان کر دیں کہ اقوام متحدہ ناکام ہو گیا کیونکہ عالمی سامراج و صہیونیت کے سامنے سب بے بس ہو چکے، انسانی حقوق پامال ہو چکے، پاکستانی نظام میں کرپشن دیمک کی طرح سرائیت کر چکی، آئی ایم ایف کے بعد ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا تازہ سروے آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے۔

انہوں نے کرپشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: صرف دن مختص کئے جاتے ہیں جبکہ نچلی سطح سے بالائی سطح ، لوکل سطح سے بین الاقوامی سطح تک کرپشن کی بھرمار ہے جس کا خاتمہ صرف عادلانہ نظام ہے، پاکستانی نظام معیشت میں کرپشن دیمک کی طرح سرائیت کرچکی جس کی واضح مثال حالیہ آئی ایم ایف رپورٹ، سوالنامہ اور تازہ ترین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا سروے ہے کہ کس طرح نہ صرف معاشی طور پر ملک کو چیلنجز درپیش ہیں بلکہ نظام انصاف سمیت صوبائی حکومتوں سے لے کر اعلیٰ عہدوں تک کرپشن کی وہ کہانیاں ہیں جن کا زبانی جمع خرچ کے علاوہ خاتمہ نہ کیا گیا تو ناقابل تلافی نقصان کا احتمال ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے انسانی حقوق، نسل کشی و انسانی وقار کے عالمی یوم پر اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: افسوس کہ اقوام متحدہ اقوام عالم کے لئے انسانی حقوق کی فراہمی کے اپنے مشن میں کامیاب نہ ہوسکا، بڑی ریاستوں اور جارح ممالک کے سامنے اقوام عالم کے سب سے بڑے ادارے کی ایک نہیں چلتی، ایسا ہوتا تو بیشتر قراردادوں اور مذمتی بیانات کے بعد فلسطین سمیت دنیا کے مظلوموں کو داد رسی مل چکی ہوتی، آج بھی فلسطینی اپنے آبائی خطے میں بے یارو مددگار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: فلسطین 1948ءسے ہی لہو لہو مگر گزشتہ دو سال میں غزہ پر ظلم کی وہ سیاہ رات طاری ہے بلکہ ایسی نسل کشی کبھی انسانیت نے دیکھی نہ سنی، کچھ عرصہ قبل ایک مسلط کردہ نام نہاد امن معاہدے پر بغلیں بجائی گئیں مگر اس کی قلعی غزہ میں نئی قابض اسرائیلی حدبندی نے کھول دی۔ جس نے زرد لائن کو سرحد ڈیکلیئر کر دیا ہے۔ یہ عالمی سامراج کی واضح پشت پناہی اور فلسطینی عوام سمیت مسلم حکمرانوں کے ساتھ واضح دھوکہ کی سب سے بڑی مثال ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha