حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی ہے۔ اس رپورٹ میں واضح طور پر "نسل کشی" کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے۔
کمیٹی کے مطابق صہیونی حکام اور ان کے حامی عناصر نے غزہ میں نسل کشی سے متعلق پانچ بڑے جرائم انجام دیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل گزشتہ دو برسوں سے قحط کے ذریعے فلسطینی عوام کو ختم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اس حوالے سے 60 ہزار شواہد و دستاویزات جمع کیے گئے ہیں۔
یہ رپورٹ ضروری سفارشات کے ساتھ عالمی فوجداری عدالت کے حوالے کر دی گئی ہے تاکہ اس عدالت کی جانب سے صہیونی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا جا سکے۔
اسی سلسلے میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا آلبانیز نے بھی اعتراف کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھی تل ابیب کے ساتھ اس جرم میں شریک ہے۔ آلبانیز نے مزید کہا کہ اسرائیل غیر روایتی ہتھیاروں سے غزہ کو نشانہ بنا رہا ہے اور فلسطینیوں کو جبری طور پر بے دخل کرنا چاہتا ہے، تاکہ اس علاقے کو غیر قابلِ سکونت بنا کر مکمل نسلی صفایا کیا جا سکے۔









آپ کا تبصرہ