جمعہ 12 دسمبر 2025 - 07:00
رہبرِ معظم نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا، مقررین

حوزہ/خانۂ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ پاکستان نے صوبۂ بلوچستان کے مختلف ثقافتی و علمی اداروں کے تعاون سے "رہبرِ معظم آیت الله العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے افکار و نظریات سے آگہی" کے عنوان سے دوسری خصوصی نشست منعقد کی؛ یہ نشست اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی ادارے، خانۂ فرہنگ کوئٹہ میں آیت الله خامنہ ای ہال میں منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خانۂ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ پاکستان نے صوبۂ بلوچستان کے مختلف ثقافتی و علمی اداروں کے تعاون سے "رہبرِ معظم آیت الله العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے افکار و نظریات سے آگہی" کے عنوان سے دوسری خصوصی نشست منعقد کی؛ یہ نشست اسلامی جمہوریہ ایران کے ثقافتی ادارے، خانۂ فرہنگ کوئٹہ میں آیت الله خامنہ ای ہال میں منعقد ہوئی۔

اس علمی و ثقافتی تقریب میں بلوچستان کے مختلف طبقاتِ فکر سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

کوئٹہ میں "رہبرِ معظم کے افکار سے آگہی" کے عنوان پر علمی نشست کا انعقاد: رہبرِ معظم نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا، مقررین

حاضرین میں طلباء و طالبات، قانون دان (وکلاء)، جامعات کے اساتذہ، شیعہ و اہل سنت کے جید علمائے کرام اور معروف ادبی شخصیات شامل تھیں۔

نشست کے دوران بلوچستان اور پاکستان کے دیگر شہروں سے آئے ہوئے مقررین نے رہبرِ معظم انقلاب اسلامی آیت الله العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ ای کے ثقافتی، انتظامی (مینجمنٹ)، سماجی، سیاسی اور ادبی افکار کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور شرکاء کے لیے رہبرِ معظم کے فکری نظام کی جامع تشریح پیش کی۔

نشست سے امام جمعہ کوئٹہ حجت الاسلام والمسلمین سید ہاشم نے خطاب کرتے ہوئے رہبرِ معظم کی امت مسلمہ کے لیے سیاسی، سماجی اور دفاعی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

کوئٹہ میں "رہبرِ معظم کے افکار سے آگہی" کے عنوان پر علمی نشست کا انعقاد: رہبرِ معظم نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا، مقررین

نشست سے سنی علماء نے خطاب کرتے ہوئے فلسطین اور دیگر اسلامی ممالک کے بارے میں رہبرِ معظم کے نظریات کو سراہتے ہوئے فلسطین کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔

کوئٹہ میں "رہبرِ معظم کے افکار سے آگہی" کے عنوان پر علمی نشست کا انعقاد: رہبرِ معظم نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا، مقررین

اس نشست سے علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رہبرِ معظم انقلاب فقط شیعوں کے نہیں، بلکہ عالم اسلام کا ایک عظیم سرمایہ ہیں۔ آپ نے جدید قرآنی تمدن کا نظریہ پیش کیا، جس میں امت کے تمام مسائل کا حل موجود ہے؛ لہٰذا ہمیں جدید اسلامی تمدن کو قرآنِ مجید کی تعلیمات کی روشنی میں دنیا کو بتانا ہوگا کہ قرآن مجید فرقہ بنانے کے لیے نہیں اترا، بلکہ امت سازی کے لیے اترا ہے قرآن مجید ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اور حقیقی بیداری، آزادی اور استقامت و استقلال دینے آیا ہے اسی لیے ہر باطل نظام کو توڑتا ہے اور اس کی نفی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رہبر معظم انقلاب حضرت آیت الله العظمیٰ سید علی خامنہ ای ايک قرآنی شخصیت ہیں اور آپ نے ثقافت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ہر قسم کی تبدیلی کے لیے ثقافت کو ہی ملاک قرار دیا ہے۔ اجتماعی عدالت زندگی کے ہر شعبے میں ضروری ہے، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلیے آپ نے مقاومتی اقتصاد کا نظریہ پیش کیا، اگر مسلمان اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہتے ہیں تو انہیں مختلف اقتصادی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

کوئٹہ میں "رہبرِ معظم کے افکار سے آگہی" کے عنوان پر علمی نشست کا انعقاد: رہبرِ معظم نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے غرور کو خاک میں ملا دیا، مقررین

ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ 45 سال سے ایران پر معاشی پابندیاں ہیں، لیکن پھر بھی ایران پہلے سے زیادہ قدرت کے سامنے کھڑا ہے؛ اس کی بنیادی وجہ رہبر معظم انقلاب کی بابصیرت قیادت ہے۔ آپ نے فلسطین کے مسئلے پر وہ کردار ادا کیا کہ آج دنیا حیران ہے کہ ایک طرف فلسطین کے مسئلے کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ بنایا تو دوسری طرف اسرائیل اور امریکہ کی طاقت اور غرور کو خاک میں ملا دیا اور آج دنیا میں جدید مشرق وسطیٰ کا قیام شروع ہوچکا ہے۔

جامعہ المصطفیٰ العالمیہ کے استاد نے کہا کہ رہبرِ معظم انقلاب نے یہ بشارت بھی دی ہے کہ فلسطین عنقریب آزاد ہوگا، آزادی کے لیے قربانی دینی ہوتی ہے۔ رہبرِ معظم انقلاب کے ثقافتی اور اجتماعی نظریہ ہر تبدیلی کی بنیاد ہے؛ آج سیاست کے لیے ثقافت کو استعمال کرتے ہیں، حالانکہ سیاست کی بنیاد بھی ثقافت ہے، قرآن ثقافتی تبدیلی چاہتا ہے آج مغرب ہماری ثقافت کو نابود کرنے کے لیے کوشاں ہیں اسی لیے رہبرِ معظم انقلابِ اسلامی نے قرآن کی محوریت پر نیا اسلامی تمدن کے وجود کی بات کی ہے، جس میں ہر چیز حکمت، مصلحت اور عزت کی بنیاد پر آگے بڑھے گی اور معاشرہ اجتماعی عدالت، اقتصاد، علم و ٹکنالوجی اور معنویت کی بناء پر ترقی کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha