بدھ 10 دسمبر 2025 - 04:00
نئی نسل کی اخلاقی تربیت؛ دورِ حاضر بڑا چیلنج: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

حوزہ/صدرِ منہاجُ القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے سیرت النبی کانفرنس سے خطاب میں ”طلبہ کی کردار سازی میں سیرتِ مصطفیٰ کی اہمیت اور اساتذہ و والدین کی بنیادی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں نوجوان نسل کی تربیت اور اخلاقی مضبوطی سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس کا بہترین حل حضور نبی اکرم کی حیاتِ طیبہ کی پیروی میں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدرِ منہاجُ القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے سیرت النبی کانفرنس سے خطاب میں ”طلبہ کی کردار سازی میں سیرتِ مصطفیٰ کی اہمیت اور اساتذہ و والدین کی بنیادی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں نوجوان نسل کی تربیت اور اخلاقی مضبوطی سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس کا بہترین حل حضور نبی اکرم کی حیاتِ طیبہ کی پیروی میں ہے۔ طلبہ کی علمی کامیابی کے ساتھ ساتھ ان کے اخلاق، کردار اور معاشرتی رویے بھی مضبوط ہونا ضروری ہیں، سیرت النبی ہر دور میں انسانیت کیلیے عملی رہنمائی اور کامل اسوہ ہے، جو نوجوانوں کی شخصیت کو متوازن اور بااخلاق بناتی ہے۔

انہوں نے تحریکِ منہاجُ القرآن ننکانہ صاحب کے زیر اہتمام منعقدہ ’’سیرت النبی ‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کامیابی کی تلاش ہر انسان کی فطرت ہے، مگر اس کی حقیقی کنجی صرف سیرتِ مصطفیٰ میں موجود ہے، آج ہمارے نوجوانوں سے لیکر پچاس سال کے افراد تک ہر شخص سمت، رہنمائی اور فکری وضاحت کی تلاش میں بھٹک رہا ہے، اصل مسئلہ یہ نہیں کہ راستہ معلوم نہیں، بلکہ یہ ہے کہ ہم اس راستے پر عملی قدم رکھنے سے گریزاں ہیں، حالانکہ سیرتِ طیبہ ہماری رہنمائی کیلئے مکمل اور روشن راستہ پیش کرتی ہے۔

انہوں نے نوجوانوں کو خصوصی طور پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ بلا تاخیر سیرتِ نبوی سے اپنا تعلق مضبوط کریں اور اسے اپنی عملی زندگی کا مرکز بنا لیں۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے واضح کیا کہ قیادت کا تعلق کسی عہدے، منصب یا حکومت سے نہیں ہوتا، بلکہ یہ عاجزی، خدمت، نرم خوئی، تحمل اور محبت کے امتزاج سے جنم لیتی ہے، سچا قائد وہ ہوتا ہے جو اپنی کامیابی اس بات سے نہیں ناپتا کہ وہ کہاں پہنچا، بلکہ اس سے کہ اس نے اپنے ساتھ کتنے لوگوں کو منزل تک پہنچایا، سیرتِ مصطفیٰ یہی درس دیتی ہے کہ قیادت مسلسل تربیت، خود احتسابی اور اصلاحِ احوال کا نام ہے۔

ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ قیادت محض اقتدار اور حکمرانی کا نام نہیں بلکہ یہ ایک عظیم امانت ہے جس کا حساب دنیا اور آخرت دونوں میں ہوگا، سچا لیڈر ذمہ داریوں کو اپنے پاس جمع نہیں رکھتا، بلکہ وہ انہیں منظم انداز سے آگے منتقل کرتا ہے، تاکہ ایک مربوط نظام، مضبوط ٹیم اور مؤثر نظامِ کار نسل در نسل آگے بڑھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹی تعریف سے بچنا، بے بنیاد تنقید سے غیر متاثر رہنا اور اصلاح کیلئے ہر رائے کو مثبت انداز میں قبول کرنا ہی ایک بڑے لیڈر کی نشانی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha