حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حلقۂ فکر و نظر قم المقدسہ کے زیرِ اہتمام حسبِ سابق، گزشتہ روز ایک علمی و فکری نشست پاکستانی وقت ساڑھے نو بجے گوگل میٹ کے پلیٹ فارم پر منعقد ہوئی۔
اس آنلائن علمی نشست میں کلامِ مجید کی تلاوت اور اس کے ترجمہ کی سعادت جناب منظور حیدری نے حاصل کی اور حدیثِ شریف جناب محترم حبیب اللہ صاحب نے پیش کی۔
اس علمی نشست کی صدارت جامعہ المصطفیٰ العالمیہ قم المقدسہ کے استاد حجت الاسلام ڈاکٹر فرمان علی سعیدی نے کی اور نشست میں صدارتی خطبہ دیا۔

اس نشست میں کراچی پاکستان سے تعلق رکھنے والے محقق جناب سید علی رہبر جعفری نے "اسلامی نقطۂ نظر سے جدید اسلامی تمدن کی تحقیق میں انسانی علوم کا کردار " The Role of Humanities in Realization of Modern Islamic Civilization from the Perspective of Islam" کے عنوان سے اپنا علمی مقالہ شرکاء کے سامنے پیش کیا۔
علماء کے آثار کا حاصلِ مطالعہ کے باب میں شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال رح کے فلسفہ خودی کے حوالے سے محترم قمر الدین ہادی نے عمدہ و مختصر مگر جامع گفتگو کی۔
قمر الدین ہادی نے علامہ کے یہ اشعار اپنی گفتگو میں احباب کے سامنے پیش کیے:
جوانوں کو مری آہِ سحَر دے
پھر ان شاہیں بچوں کو بال و پر دے
خدایا! آرزو میری یہی ہے
مرا نورِ بصیرت عام کر دے
اس علمی وفکری نشست کی نظامت کے فرائض اسلام آباد سے جناب اظہر عباس ذکی صاحب نے انجام دئیے اور آخر میں آشتیان ایران سے جناب اقبال انصاری صاحب کی دعائے خیر سے نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔
یاد رہے کہ حلقۂ فکر و نظر کے تحت ہر اتوار کو گوگل میٹ پر علمی نشست منعقد ہوتی ہے۔
تمام قارئین اور علمی نشستوں کے خواہشمند احباب کو شرکت کی خصوصی دعوت ہے، تاکہ اسلامی معاشرے کے دینی شعورِ اجتماعی میں اضافہ کیا جاسکے۔
جب تلک روشنیٔ فکر و نظر باقی ہے
تیرگی لاکھ ہو امکان سحر باقی ہے
(سرور بارہ بنکوی)









آپ کا تبصرہ