حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آثار و افکار اکیڈمی کی سالانہ تقریب تقسیمِ انعامات و اعزازات، امام بارگاہ آلِ عباؑ فیڈرل بی ایریا کراچی میں منعقد ہوئی، جس کی نظامت شجاع عباس ایڈووکیٹ نے انجام دی اور آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔

اس ادارے کے جنرل سیکریٹری دانش مہدی اور سرپرستِ اعلیٰ علامہ سید حسن ظفر نقوی ہر سال اس تقریب کے انعقاد میں غیر معمولی محنت، خلوص اور شفافیت سے خدمات انجام دیتے ہیں۔
مذہبی اور رثائی ادب کی مستند کتب کا انتخاب، جیوری کی تشکیل، انعامات کی درجہ بندی اور ایک پُروقار ماحول میں مستحق شخصیات تک اعزازات پہنچانا اس ادارے کی سنجیدگی اور معیار کا ثبوت ہے۔

آثار و افکار اکیڈمی کراچی کی سالانہ تقریب تقسیمِ انعامات و اعزازات میں رثائی ادب کی شخصیت ڈاکٹر ہلال نقوی نے صدرِ تقریب کی حیثیت سے خصوصی شرکت کی اور اپنے ہاتھوں سے "نشانِ اعزاز" عطا کیے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ساحر لکھنویؒ کے بعد یہ چھٹی تقریب ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اُن کی خواہش کے مطابق اس علمی مشن کو آگے بڑھایا جائے۔
جناب دانش مہدی نے اکیڈمی کو اپنے والدِ بزرگوار کے قائم کردہ مشن کی سعادت قرار دیا۔
تقریب میں اہلِ علم، شعرا، ذاکرینؑ، علمائے کرام اور رثائی ادب کی متعدد نامور شخصیات نے شرکت کی۔

امسال ایوارڈز مذہبی شاعری، مذہبی کتب، رثائی ادب اور ادبی کتب کے شعبوں میں دئیے گئے، جبکہ چند عظیم شخصیات کو بعد از مرگ خصوصی ایوارڈ بھی عطا کیے گئے۔










آپ کا تبصرہ