۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
جرمنی

حوزہ/ جرمنی کے دار الحکومت برلن میں فلسطین کی حمایت اور صہیونی حکومت سے اظہار بیزاری کے لئے زبردست احتجاج ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کےمظلوم عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کے جرائم سے بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہفتے کے روز جرمن دارالحکومت میں سڑکوں پر نکل آئی۔

اس مظاہرے میں فلسطین کے حامی فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے برلن کی سڑکوں پر آگئے اور اسرائیلی حکومت کے خلاف نعرے لگائے، اس مظاہرے میں موجود لوگوں نے جرمن دارالحکومت میں کروزبرگ کے علاقے سے شہر کے وسط میں واقع برانڈن برگ گیٹ تک مارچ کیا اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

غزہ میں 11 ہفتوں کی جنگ کے بعد، فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے بھیانک حملوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 20,000 سے زیادہ ہے، اور سیٹلائٹ ڈیٹا نے بھی غزہ میں ایک تہائی سے زیادہ عمارتوں جیسے مساجد، دکانیں، مکانات اور اسکول کی تباہی کی اطلاع دی ہے ۔

ماہرین کے مطابق غزہ میں جنگ سے ہونے والی تباہی دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی کی بمباری سے بھی بڑھ گئی ہے اور اس جنگ کے دوران شہریوں کے زیر استعمال عمارتوں میں سے تقریباً 33 فیصد تباہ ہو گئی ہیں، صیہونیوں کے بڑے پیمانے پر حملوں کی وجہ سے غزہ میں پیدا ہونے والی صورتحال نے غزہ کے لیے تاریخ کی سب سے شدید شہری ہلاکتوں کی کارروائیوں میں سے ایک درج کیا ہے۔

جرمنی میں فلسطین کی حمایت اور صہیونی حکومت سے اظہار بیزاری کے لئے زبردست احتجاج

اسی وجہ سے برلن کی سڑکوں پر لوگوں نے کل بعد از ظہر جمع ہو کر صہیونی جرائم کے خلاف زبردست احتجاج کیا، اسرائیلی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے برطانوی شہریوں نے کرسمس سے ایک روز قبل لندن میں ’آکسفورڈ اسٹریٹ‘ کو بلاک کر دیا جو کہ ملک کی مصروف ترین سڑک ہے۔

اس مظاہرے میں موجود افراد نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور اسرائیلی حکومت کے خلاف اور فلسطینی عوام کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .