۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
سردار رمضان شریف - سخنگوی سپاه پاسداران انقلاب اسلامی

حوزہ / پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان جنرل رمضان شریف نے شام میں جنرل سید رضی کے قتل کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا: یہ دہشت گردانہ حملہ غزہ میں صیہونی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے کیا گيا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان جنرل رمضان شریف نے ایک پریس کانفرنس میں شام میں صیہونی حکومت کے حملے میں پاسداران انقلاب اسلامی کے شام میں فوجی مشیر جنرل سید رضی موسوی کی شہادت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: شہید موسوی کا قتل غزہ میں صیہونی حکومت کی بوکھلاہٹ اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ صیہونیوں نے اپنے مسائل سے نجات کے لئے یہ قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا: شہید رضی موسوی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم رول ادا کر رہے تھے۔

جنرل شریف نے کہا: طوفان الاقصی آپریشن مقاومتی محاذ کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا ایک قسم کا انتقام بھی تھا۔ اس آپریشن میں صیہونیوں کے 200 سے زائد کمانڈرز اور 1500 سے زائد فوجی مارے گئے اور یہ تعداد نا قابل شکست ہونے کا دعوی کرنے والی صیہونی حکومت کے لئے بہت بڑی ہے جو در اصل اس کے زوال کی علامت ہے۔

انہوں نے مزید کہا: صیہونیوں کی ضرورت کی 80 فیصد سے زائد اشیاء سمندر کے راستے ان تک پہنچتی ہيں اور یمینوں نے اسرائيل کے محاصرے کے لئے بہترین راستہ اختیار کیا ہے۔ یمنیوں نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ حملے صرف انہیں بحری جہازوں پر کئے جائيں گے جو اسرائيل جا رہے ہوں گے یا اسرائيل کی ملکیت میں ہوں گے۔

پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان نے مزید کہا: صیہونیوں کے لئے غزہ جنگ بندی ہی یقینی طور پر آخری راہ حل ہو گا لیکن چونکہ جنگ بندی کی صورت میں طوفان الاقصی کا پہلا اثر صیہونیوں کی موجودہ حکومت کے خاتمہ کے طور پر ہو گا لہذا جو امریکی اور صیہونی جنگ بندی کی مخالفت کر رہے ہيں اس کی ایک اہم وجہ بھی یہی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .