حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے شہید سید رضی موسوی کو شہید کیا،لیکن وہ جان لے کہ اس سے خطے اور ایران کو محفوظ رکھنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے مشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہم اس راستے میں مزید مضبوط ہو تے جائیں گے، عزم و ہمت کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔
حسین امیر عبداللہیان نے شہید سید رضی موسوی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ شہید رضی موسوی واقعی ایک شاندار انسان تھے، میں نے شام کے ہر سفر کے دوران ان سے رابطہ کیا اور ہم نے دیکھا کہ انھوں نے کتنی وفاداری اور محنت کی، وہ اپنے کام میں مصروف رہے، علاقے کے امن و سلامتی کے لیے دن رات کوشاں رہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اس شہید کا مشن اور راستہ جاری رہے گا، 80 دنوں سے کچھ زیادہ عرصے کے اندر صیہونی حکومت کو دو بڑی شکستوں سے دوچار ہونا پڑا جن میں سے ایک 7 اکتوبر کو تھی جب صیہونی حکومت سیاسی اور سیکورٹی دونوں پہلوؤں سے ٹوٹ گئی، جبکہ گزشتہ 80 دنوں کے اندر اسے غزہ میں تاریخی مزاحمت کا سامنا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت اس شکست سے بری طرح ہل گئی ہے اور وہ سیاسی، سیکورٹی اور اسٹریٹجک میدانوں میں ہونے والی شکست کو فراموش کرنے سے قاصر ہے، یہ چیز رہتی دنیا تک سب کے ذہن میں محفوظ رہے گی۔