۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
1

حوزہ/ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا کہ جب تک فلسطینی قوم اپنے قانونی حقوق حاصل نہیں کر لیتی اور اسرائیل کو تباہ نہیں کر دیا جاتا اس وقت تک خطے میں سلامتی اور استحکام نظر نہیں آئے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے پاس فلسطینی عوام کے مطالبات کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ انہوں نے مصر کو غزہ کے مطالبات کے سلسلے میں بتا دیا ہے کہ مکمل جنگ بندی کے بغیر قیدیوں کی رہائی ممکن نہیں ہے، جب تک ہماری قوم کو اس کے قانونی حقوق نہیں مل جاتے اور فلسطین کی آزاد ریاست قائم نہیں ہو جاتی، اس وقت تک اس خطے میں سلامتی اور استحکام قائم نہیں ہو سکے گا۔

فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بھی غزہ میں جنگ بندی کے لیے مصر کی نئی تجویز کے بارے میں کہا: اس منصوبے کی پہلی شق میں جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے، ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں میڈیا میں جو کچھ کہا گیا ہے وہ جنگ بندی اور صہیونیوں کے انخلاء کے بعد ہے، اس سے پہلے کچھ بھی ممکن نہیں ہے۔

خبررساں ایجنسی شہاب نے اسماعیل ہنیہ کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ دشمن کا غرور خاک میں مل جائے گا اور فلسطین اور غزہ نے ایسے ظالموں بھی کو دیکھا ہے جو آئے اور چلے گئے اور ختم ہو گئے لیکن فلسطینی قوم اپنی سرزمین پر قائم ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں اور اس کے جنگجوؤں کی صورتحال اچھی ہے اور فتح قریب ہے، دشمن کے قیدیوں کو مزاحمت کی شرائط قبول کرنے پر ہی رہا کیا جائے گا۔

حماس کے اس عہدیدار نے صہیونی جرائم کے ساتھی ممالک کو فلسطینی عوام کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا: اسرائیل کی تباہی کے بغیر خطے میں سلامتی اور استحکام ممکن نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .