۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / سال 2023ء گزر چکا مگر آج بھی فلسطین کے مظلوم آزادی کی تمنا کے ساتھ ظلم کے خاتمے کے منتظر ہیں۔ انسانیت کے لئے اس سال کا آغاز سوگوار ہے، وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہو گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے سال نو عیسوی 2024ء کے آغاز پر جاری اپنے پیغام میں کہا: سال نو کا آغاز خود احتسابی کیساتھ آئین و قانون پر عمل پیرا ہونے کے عہد کے ساتھ کیا جائے۔
انہوں نے کہا: سال 2023ء گزربچکا مگر آج بھی گزشتہ سال کے ظلم و جبر کی داستانیں غزہ سمیت ارض فلسطین سنا رہی ہے، مظلوم فلسطینیوں کا ایک اور سال جبر و ظلم و قبضے کی نذر ہوا، فلسطین میں استعماریت و صیہونیت کے ظلم و جبر کے سبب انسانیت کے لئے سال نو کا آغاز ہی سوگوار ہے مگر وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہو گا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: پاکستان کے عوام بھی لاقانونیت، افراتفری، مہنگائی و بے روزگاری سے تنگ ہیں۔صاحبان اقتدار اپنے قول و فعل سے ثابت کریں کہ آنے والا نیا سال ارض وطن کے لئے داخلی و معاشی، معاشرتی اور اخلاقی استحکام کا باعث ہو گا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: سال گزشتہ ارض پاک کے باسیوں کو عدم تحفظ، بے چارگی، غربت، پسماندگی اور ذہنی اذیتوں کے سوا کچھ نہ دے پایا جبکہ ایک سال اور گزر گیا مگر نظام درست ہوا نہ عام آدمی کے مسائل حل ہوئے بلکہ مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کے سبب نہ صرف معاشی طور پر مسائل پیدا ہوئے بلکہ داخلی طور پر بھی امور نہ سنبھل پائے۔
انہوں نے مزید کہا: اس صورتحال سے واضح ہو رہا ہے کہ کار حکومت کا نظام بوگس ہو چکا کیونکہ اس نظام میں ریاست سے لے کر عام آدمی تک کے مسائل کا حل نہیں بلکہ آئے دن مسائل کے انبار لگ رہے ہیں۔ جس کے لئے سنجیدہ غور و فکر کی ضرورت ہے کیونکہ اب عام آدمی بھی یہ کہنے پر مجبور ہے کہ کب عوام دوست پالیسیاں مرتب کی جائیں گی، عوام کی امیدوں کی برآوری، ان کی مشکلات کے خاتمے اور ملک کی ترقی و خوشحالی کا سورج طلوع ہو گا اور کب عوام کو مساوی اور یکساں حقوق کی فراہمی کے ساتھ انصاف میسر ہو گا ؟
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ رسم دنیا ہے کہ جب نئے سال کا آغاز ہوتا ہے تو حکمران‘ سیاسی جماعتوں کے سربراہان ‘ تمام سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں کے ذمہ داران اور مختلف شعبہ ہائے حیات سے متعلق افراد تجدید عہد کے بیانات جاری کرتے ہیں کہ گذشتہ سال ہونے والی کوتاہیوں اور غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے آئندہ سال احتیاط کریں گے لیکن جب سال کا اختتام ہوتا ہے تو صورت حال پہلے سے بھی بدتر ہوتی ہے، صاحبان اقتدار اپنے قول و فعل سے ثابت کریں کہ آنیوالاسال ارض وطن کےلئے داخلی و معاشی،معاشرتی اور اخلاقی استحکام کا باعث ہو گا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے عالم اسلام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ سال میں بھی امت مسلمہ کا وقار اور حیثیت نہ صرف مجرو ح رہی اور امت مسلمہ کی عظمت رفتہ کی بحالی کے اقدامات تشنہ تکمیل رہے بلکہ غزہ میں تاریخ کی بدترین جارحیت پر مذمتی قراردادوں اور مطالبوں سے امہ آگے نہ بڑھ پائی، استعماریت و صیہونیت کے مظالم کے سبب آج عالم انسانیت سوگوار ہے۔ ظلم جب بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے اور وہ دن دور نہیں جب ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نظام قائم ہو گا اور مظلوم فلسطینیوں سمیت تمام محکوموں کو ان کی آزادی کے حقوق میسر آئینگے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .