۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی رئیس شورای علمای شیعه پاکستان

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: سامراج اپنی ناجائز اولاد کے تحفظ کے لئے اس بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ وہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات کو روند چکا ہے بلکہ اپنے منصوبوں کو خاک میں ملتا دیکھ کر بدمست ہاتھی کی طرح پاگل ہو چکا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ میں مسلسل جنگی صورتحال اور غزہ کے محاصرے کی تازہ ترین صورتحال پر اپنے پیغام میں کہا: آج سامراج اپنی ناجائز اولاد (اسرائیل) کے تحفظ کے لئے اس بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ وہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایات کو روند چکا ہے بلکہ اپنے منصوبوں کو خاک میں ملتا دیکھ کر بدمست ہاتھی کی طرح پاگل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا: جب تک بھرپور انسانی و عوامی احتجاج سے اور صہیونی حکومت سے سفارتی قطع تعلقی سے اس کی دم پر پاؤں نہیں آئے گا اس وقت تک وہ کسی ضابطے، کسی چارٹر، کسی بین الاقوامی قانون، روایت یا حق انسانیت کو خاطر میں نہیں لائے گا۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے پاکستان کے عوام گروہی و سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر سامراج سے سفارتی تعلقات کی قطع تعلقی سمیت ایسے پراثر مطالبات کو بھرپور اور ملک گیر پرامن احتجاج ریکارڈ کرائیں جو نہ صرف موثر ہو گا بلکہ اس سے غزہ پر جاری ظلم کی تاریک رات بھی تھمنے کی قوی امید پیدا ہو گی۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: یہ حقیقت ہے کہ فلسطین میں نسل کشی جاری ہے، یہ بھی حقیقت کہ نسل کشی کا اصل مجرم سامراج ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ دنیا میں اس نسل کشی کے خلاف بھرپور مظاہروں کا اثرسامراج پر پڑا ہے، یہ بھی حقیقت کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کا سرخیل اور پاکستان کے عوام 1940ء کی قرارداد کے حقیقی وارث ہیں مگر ابھی تک قابل اثر مطالبوں پر مبنی ایسا پرامن مظاہرہ دیکھنے کو نہیں ملا کہ جو اثر انداز ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا: ضرورت اس امر کی ہے کہ سامراج سے سفارتی تعلقات توڑنے کے پراثر مطالبے کے ساتھ بھرپور عوامی نمائندہ و ملک گیر احتجاج ہو تو اس سے غزہ کی جنگ ضرور تھمے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .