حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پاکستان کے علاقے پسنی اور ماڑہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے 14 جوانوں کی شہادت ایک قومی سانحہ ہے، دہشت گردی کے ناسور نے وطن عزیز کو غیر معمولی نقصان پہنچایا ہے، شدت پسند تکفیری گروہ اور ان کے سہولت کار آستین کے وہ سانپ ہیں جو ڈسنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، اس افسوسناک سانحہ پر سوگواران کی خدمت میں دلی تعزیت وہمدردی پیش کرتے ہیں، شہداء کے خاندانوں کے دکھ میں پوری قوم برابر کی شریک ہیں اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔
انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹانک اڈے کے قریب پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے پر بھی گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے، جس میں پولیس اہلکاروں سمیت معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، پچیس کے قریب افراد شدید زخمی ہیں جن میں سے چھ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، یہ بہت ہی کربناک ہے کہ ایک طالب علم بھی امتحان دینے کے بعد گھر جاتے ہوئے شہید ہوا ہے جو کہ چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، میں اس سوگوار گھرانے کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں، آخر کب تک یہ غیر انسانی اور بزدلانہ حملے ہوتے رہیں گے اور بے گناہ افراد بارود کی بھینٹ چڑھتے رہیں گے، یہ مذموم اور قبیح کھیل اب بند ہونا چاہیے، فوری طور پر بغیر کسی رعایت کے ان ملک دشمن عناصر کے سروں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیا جائے۔