۱۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۹ شوال ۱۴۴۵ | May 8, 2024
شیخ علی یاسین العاملی

حوزہ/ جمعیت علمائے صور لبنان کے سربراہ نے کہا: جو بھی غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور جنوبی لبنان میں صیہونیوں کے ظالمانہ قتل و غارت اور دہشت گردی کے مناظر سے متاثر نہیں ہوتا وہ گویا انسانیت ہی نہیں رکھتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جمعیت علمائے صور لبنان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین شیخ علی یاسین العاملی نے شہر صور کے مدرسہ علمیہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے خطبہ میں خطاب کے دوران کہا: جو بھی غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور جنوبی لبنان میں صیہونیوں کے ظالمانہ قتل و غارت اور دہشت گردی کے مناظر سے متاثر نہیں ہوتا تو اس میں بہت سی عرب اور اسلامی حکومتوں کی طرح گویا انسانیت ہی نہیں رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اس طرح کے لوگ اگر اپنی ساری زندگی بھی روزہ رکھتے رہیں تو بھی وہ غزہ کے ایک بچے کے قتل میں اپنی مشارکت کا جبران نہیں کر سکتے۔

جمعیت علمائے صور لبنان کے سربراہ نے کہا: غزہ جو نہ صرف اسرائیلی محاصرے کا شکار ہے بلکہ عربی اور اسلامی محاصرے کا بھی شکار ہے اور اس ظالمانہ محاصرہ کو توڑ کر ان کی مدد کرنے والا کوئی اس کا ہمسایہ نہیں بلکہ بہت دور یمن کا ملک ہے۔

انہوں نے کہا: ہم عرب اور اسلامی اقوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے متناسب کام کریں اور اگر وہ صہیونیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کرتے تو کم از کم غزہ کے باقی لوگوں کی قاتل قحطی کو روکنے کے لیے تو کچھ ہاتھ پاؤں ماریں۔

انہوں نے مزید کہا: روزہ، ایمان اور تقویٰ کی علامت ہے اور ظالم اور بچوں اور عورتوں کے قاتل صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا فسق اور خیانت ہے۔

انہوں نے کہا: ہمیں روزہ اور اس کے مفہوم اور صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہئے کیونکہ روزہ کی حالت میں دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا گویا کفر کا ایمان کے ساتھ ملا ہونا اور فسق کے ساتھ شریک ہونا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .