حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، عالمی اتحاد علمائے مقاومت کے سربراہ شیخ ماہر حمود نے خطبہ جمعہ کے دوران کہا: صیہونیوں سے تعلقات کی بحالی اور صیہونیوں کا نفوذ اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے کیونکہ ہمارا خون غزہ کی نہروں، اس کے تمام علاقوں اور باقی زخمی فلسطین میں بہہ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: صیہونی مجرموں کا ہاتھ ادلب، حمص، حماہ اور درعا تک پہنچ چکا ہے، جہاں کئی شجاع مجاہدین شہید ہوئے یہاں تک کہ صیدا تک، جہاں القسام بریگیڈ کے ایک مجاہد کو اس کے بیٹے اور بیٹی سمیت شہید کر دیا گیا، اس طرح کہ ہمیں یہ بھی معلوم نہ تھا کہ ایسے عظیم مجاہدین ہمارے درمیان موجود ہیں۔ میری مراد حسن فرحات اور ان کے خاندان سے ہے۔
سربراہ اتحاد علمائے مقاومت نے کہا: ان لوگوں کی بڑی تعداد جو اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور تسلیم کے خواہاں ہیں، غزہ کے موجودہ حالات ان کے برحق نہ ہونے پر شاہد ہیں اور یہ عدم توازن ہمیں مقاومت کی مذمت پر مجبور نہیں کرتا۔
انہوں نے آخر میں کہا: اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی ایک ناکام منصوبہ ہے اور مزاحمتی محاذ وہی ہے جو ہمارے گرد و پیش کے حالات اور دباؤ کے باوجود کامیاب ہو گا۔
آپ کا تبصرہ