تحریر: بنت الہدیٰ
حوزہ نیوز ایجنسی| آج فلسطین ایک قوم ہے جو انسانوں کے درمیان سے صاحبانِ انسانیت کو علٰیحدہ کر رہی ہے۔ مسلمان بیشتر حیرانی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں کہ اتنے مسلمانوں کے درمیان حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کو تماچے لگ گئے اور مسلمانوں نے کچھ نہیں کیا؟ کربلا میں کمسن بچوں پر مسلمانوں کی موجودگی میں مظالم کیسے ڈھائے گئے؟
دیکھ لیں! ایسے ڈھائے گئے۔ مسلمانوں کی یہ آبادی، 57 ملکوں کی حکومت مسلمانوں کے ہاتھ میں، عالمی قوتوں میں مسلمانوں کی خاصی سرگرمی، مگر ایک مسلمان ملت تنہائی اور مظلومیت کا نمونہ ثابت ہو رہی ہے۔ شرمناک حالات میں مسلمان حکمرانوں کی بے شرمی نا قابل دید ہے۔
آج فلسطین اپنی چیخوں کے ذریعہ دنیا کو بتا رہا ہے کہ دیکھو تم میں سے کتنے انسان ہیں اور کتنے ہی افراد انسان نما بت ہیں۔ ان بتوں سے امید و شکوہ کرنا وقت کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں۔ پس اب وقت اپنی ذمہ داری ادا کرنے کا ہے۔ حکمرانوں کو چھوڑ کر عوام کے میدان میں آنے کا وقت ہے۔ اپنی ایک ایک صلاحیت کو فلسطین کے حق میں استعمال کرنے کا وقت ہے۔
اس سے قبل کہ یہ آخری وقت بھی گزر جائے، ضمیر و نا ضمیری کی اس جنگ میں اپنا اسلحہ اٹھائیں۔ لکھیں، بولیں، پڑھیں، اشعار کہیں، ویڈیوز بنائیں، ٹویٹ کریں، پوسٹ کریں، سوشل میڈیا کو قضیہ فلسطین سے بھر ڈالیں۔ جو کر سکتے ہیں کریں۔ جو بھی ہنر آپ کے اندر موجود ہے اسے اس حق و باطل کی جنگ میں بطور اسلحہ استعمال کریں۔
امام علی علیہ السلام کے وصیت یاد آتی ہے جس میں آپ نے فرمایا تھا، کہ ظالم کے دشمن اور مظلوم کے حامی رہو۔ فلسطین آج امیر المومنین ع کی اس وصیت کا موجودہ میزان ہے۔ امتحان یہ ہے کہ کون اس میزان پر ثابت ہوتا ہے۔
آپ کا تبصرہ