تحریر : محترمہ ام ابیہا
حوزہ نیوز ایجنسی | غزہ میں اس وقت ایک بار پھر بدترین نسل کشی جاری ہے۔ آج میں مقبوضہ فلسطین پر غاصب صیہونی کے ڈھائے ہوئے مظالم کے تسلسل کو ہرگز بیان نہیں کروں گی؛ کیونکہ مسلسل سوشل میڈیا مظلوم فلسطینیوں کی عکاسی اور ترجمانی کر رہا ہے جو صیہونی سفاکیت کا نشانہ بن گئے۔ سوشل میڈیا پر بیشتر ایسی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں جو صیہونی درندگی کی انتہا ہے، جس کے نتیجے میں مسلمانوں میں مایوسی اور بے بسی کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ قرین قیاس یہ بھی ہے کہ اتنی دقت سے تصویر کشی اور ویڈیوز بنانا جس میں انسانی لاشیں فضاء میں پرواز کرتی ہوئی نظر آئیں اور پھر تیزی سے انہیں وائرل کرنا انہیں شیطانوں کا منصوبہ ہے جو مسلمانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم تمہارا کیا حشر کرسکتے ہیں، نا ہی یہ بیان کرنا ہے کہ (اسوقت دنیا بھر میں مغربی تہذیب کا جنازہ اٹھ چکا ہے اور مسلم حکومتیں مزاحمت کرنے کے بجائے بیانی مذمت کے ساتھ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں) البتہ اس تاریک منظر نامے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور یمن کی حمایتی کاروائیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ دنیا بھر کے مذمت کرنے والوں کی مزاحمت اور مقاومت سمجھانے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ فلسطین شہداء کا مسکن ہے۔ جہاں شہید، شہید کو اٹھاتا ہے۔ شہید، شہید کا جنازہ پڑھتا ہے۔ شہید، شہید کا علاج کرتا ہے۔ شہید، شہید کی عکس گیری کرتا ہے۔ شہید، شہید کو دفن کرتا ہے۔
انسانی تاریخ میں ہمیشہ شہداء فاتح قرار پائے ہیں۔ خواہ انکے لشکر کی تعداد دشمن کے لشکر سے مختصر ہی کیوں نہ ہو۔ اس وقت بھی ہم دیکھ رہے ہیں مغربی سپر پاور طاقت کے سامنے غزہ کی عام عوام اور بچوں کی فوج کھڑی ہے۔ طفلان غزہ جو پھولوں کی مانند تھے اور تناور درخت ہونے سے قبل غزہ کی گلیوں میں مسلے گئے۔ کوئی یہ تصور نہ کرے کہ غزہ کا گلشن اجڑ چکا ہے بلکہ ان پھول نما بچوں کا خاک میں مجذوب لہو سے مقاومت کی مزید تازہ کونپلیں پھوٹیں گی۔ ان ننھے غازیوں کی مسکراتی تصاویر گواہی دے رہی ہیں کہ ان کے عزائم اور حوصلے نہیں ٹوٹے۔ ظلم کی تاریک اور وحشت زدہ راتوں کے باوجود ان کی قندیل نما آنکھیں نئی صبح اور امید کی کرنوں کا انتظار کرتی ہیں۔ اپنے بزرگ مجاہدین پر فاتحہ پڑھنے سے تو نا آشنا ہیں مگر اپنے لہو سے مقاومت کی فتح کے قصے انسانی دلوں کی لوح پر لکھ رہے ہیں۔ حق و باطل کی جنگ میں عنقریب دشمن کو شکست ہوگی؛ جیسے کربلا میں شیرخوار علی اصغر علیہ السّلام کے خون نے تلوار پر فتح حاصل کی ویسے ہی جفا کی تبر پر ننھی کونپلوں کو فتح حاصل ہوگی، کیونکہ غزہ تو نہیں ہارے گا، ظلم کا یہ تسلسل منقطع ہوکر رہے گا۔
آپ کا تبصرہ