حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام سید محمد نبوی نے صوبہ کردستان میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں کہا: فلسطینی مزاحمت اپنے اچانک کارروائی میں صیہونی حکومت کو فوجی انٹیلی جنس کے بڑے جھٹکا دینے میں کامیاب ہو گئی۔
ایران کے شہر سنندج میں مدرسہ خاتم الانبیاء (ص) کے پرنسپل نے کہا: یہ آپریشن جو کہ مزاحمت کی تاریخ کا سب سے بڑا اور نتیجہ خیز آپریشن ہے، کئی پوشیدہ پیغامات کا اظہار کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ آپریشن فلسطین میں مزاحمت کے جذبات اور اسکے زندہ ہونے اور جعلی صیہونی حکومت کے رد کی پر دلیل ہے۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے مزید کہا: اس آپریشن کا ایک اور اہم پیغام ان ممالک کے سربراہان کے نام ہے جو ابراہیمی معاہدہ کو لے کر امریکہ اور اسرائیل کے جال میں پھنس چکے ہیں اور اس غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے درپے ہیں۔
حجت الاسلام نبوی نے بیان کیا: اس آپریشن نے انہیں سمجھا دیا کہ فیصلہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہے اور اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا فلسطینی عوام کی رائے کے منافی اور اس قوم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سنندج میں مدرسہ خاتم الانبیاء (ص) کے پرنسپل نے کہا: صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنا اور فلسطین کی تقدیر پر سودے بازی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا: "طوفان الاقصی" آپریشن نے اسرائیلی حکومت کی آنکھوں سے نیند چھین لی، اور یقینی طور پر ان کے لیے حالات پہلے جیسے نہیں ہو سکیں گے۔