حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنین کے ابن سینا اسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے، اس سے قبل فلسطینی وزارت صحت نے شہداء کی تعداد 3 اور زخمیوں کی تعداد 30 بتائی تھی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے تحریک الفتح کے عسکری ونگ شہدائے الاقصیٰ بریگیڈ کے کمانڈر احمد ابوالبہا کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین قسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ اس کے سپاہیوں نے جنین میں اسرائیلی فوج کے بلڈوزر پر بمباری کی جس کی وجہ سے کچھ اسرائیلی فوجی ضرور زخمی ہوئے۔
قدس بریگیڈ کی جینین یونٹ نے کہا ہے کہ اس نے جنین پر حملے کے دوران اسرائیلی فوج کی گاڑیوں پر بھی بموں سے حملہ کیا، میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے بہت کوشش کی لیکن جنین کے اس حصے تک نہیں پہنچ سکی جو اس کے بقول فلسطینی جنگجوؤں کا گڑھ ہے۔
مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی مزاحمت میں شدت آئی ہے اور اس علاقے پر اسرائیلی فوج کے حملے بھی بڑھ گئے ہیں،جنین کو مغربی کنارے کے علاقے میں فلسطینی مزاحمت کا مرکز سمجھا جاتا ہے، اس سال اب تک مغربی کنارے میں 238 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ ان میں سے 74 صرف جنین میں شہید ہوئے ہیں۔
غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان کی عمر 25 سال تھی، اسرائیلی فوج کے اس حملے میں متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔