۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
طقوش

حوزہ/ شیخ محمد طقوش نے کہا: فلسطین مزاحمت کا دل ہے، لیکن ہم جو فلسطین سے باہر رہتے ہیں ایسے پھیپھڑے کے مانند ہیں جن کے ذریعے مزاحمت چل رہی ہے اور سانس لے رہی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، "القدس انٹرنیشنل فاؤنڈیشن" اور "انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز" کے زیر اہتمام الاقصی اور اس کے محافظوں کی حمایت پر منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، لبنان کی "جماعت اسلامی " کے سیکرٹری جنرل شیخ محمد طقوش نے کہا: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی سوچ دم توڑ چکی ہے اور اس کے حامی بھی اس کے ساتھ گر سقوط کر چکے ہیں اور ایسا کرنے کی جرأت کرنے والے بھی سقوط کر جائیں گے۔

انہوں نے تمام تنظیموں، جماعتوں، تحریکوں، رہنماؤں اور شخصیات سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاملے پر بات کرنا چھوڑ دیں۔

طقوش نے کہا: صیہونیوں کی طرف سے اب بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں مقدس مقامات کی بے حرمتی میں اضافہ صرف ہماری کمزوری کی وجہ سے نہیں ہے۔

لبنان کی جماعت اسلامی کے سکریٹری جنرل نے مزید کہا:ہم گزشتہ کئی سالوں سے اسرائیل کی ان گستاخیوں کو برداشت کر رہے ہیں، اسرائیل کی تمام تر گستاخی کی اصل وجہ فلسطین کے اندر یا بیرون ملک بڑھتی ہوئی مزاحمت کے سوا کچھ نہیں ہے۔

طقوش نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فلسطین مزاحمت کا دل ہے، کہا: فلسطین مزاحمت کا دل ہے لیکن ہم جو فلسطین سے باہر رہتے ہیں ایسے پھیپھڑے کے مانند ہیں جن کے ذریعے مزاحمت چل رہی ہے اور سانس لے رہی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .