۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
حماس

حوزہ/ حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی دشمن کے خلاف طویل المدتی جنگ کا نتیجہ آخر کار قابضین کی بے دخلی، مقبوضہ زمینوں کو آزاد کرانے اور فلسطینیوں کی آزادی کی بحالی کی صورت میں نکلے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی دشمن کے خلاف طویل المدتی جنگ کا نتیجہ آخر کار قابضین کی بے دخلی، مقبوضہ زمینوں کو آزاد کرانے اور فلسطینیوں کی آزادی کی بحالی کی صورت میں نکلے گا۔

حماس نے کہا ہے کہ فلسطینی پورے مغربی کنارے میں اسرائیلی قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے، صیہونی حکومت کے انسانی جرائم کا مقابلہ کریں گے بالخصوص بیت المقدس کے شہر اور مسجد اقصیٰ کے احاطے میں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی دشمن کے خلاف طویل المدتی جنگ کا نتیجہ آخر کار قابضین کی بے دخلی، مقبوضہ زمینوں کو آزاد کرانے اور فلسطینیوں کی آزادی کی بحالی کی صورت میں نکلے گا۔

حماس کا یہ بیان مغربی کنارے کے جنوبی حصے میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کے حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا تھا۔ نوجوان کی شناخت 16 سالہ میلاد منتھر الراعی کے نام سے ہوئی تھی جسے صہیونی فورسز نے اس وقت گولی ماری جب انہوں نے العروب پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا۔

فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (پی آر سی ایس) نے کہا کہ کیمپ میں تصادم کے دوران راعی کو پیٹھ اور سینے میں گولی لگی۔ سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوجیوں نے حملے کے دوران نوجوانوں اور بچوں پر براہ راست گولہ بارود اور زہریلے آنسو گیس کے گولے داغے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی اہلکار تقریباً روزانہ کی بنیاد پر مغربی کنارے کے مختلف شہروں پر دھاوا بولتے ہیں جو معصوم رہائشیوں کے ساتھ پرتشدد تصادم پر منتج ہوتے ہیں۔ رواں سال مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور غزہ میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر شہادتیں مغربی کنارے میں ریکارڈ کی گئیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .