حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صیہونیوں کی جنین پہ یلغار کے بعد شروع ہونے والی چھڑپوں میں الجزیرہ کی رپورٹر شیرین ابو عاقلہ سمیت دو فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ اس رپورٹر کو صیہونی اسنائپر کی جانب سے جان بوجھ کر سر میں گولی مار کے شہید کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق،فلسطینی صحافی اور الجزیرہ چینل کی نامہ نگار "شیرین ابو عاقلہ" 11 مئی کی صبح صیہونیوں کی افواج کی طرف سے جنین پناہ گزین کیمپ پر گولہ باری کے دوران شہید ہوگئی۔ وہ شمالی مغربی کنارے میں جنین کیمپ کے طوفان کی کوریج کے دوران صہیونی فوج کی گولی لگنے سے شہید ہو گئیں۔فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ ابو عاقلہ کے سر میں زندہ گولی لگی تھی۔
اس موقع پر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ فلسطین میں حقیقت کی پاسداری کرنے والے نامہ نگار اور میڈیا حلقے اُسی راستے پر آگے بڑھیں گے جس پر شیرین ابوعاقلہ اور ان سے پہلے دیگر صحافی چلتے ہوئے شہید ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنین شہر پر دھاوا بول کر ایک فلسطینی کو گرفتار کرنے کے لیے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا تھا، جس کے نتیجے میں تصادم شروع ہو گیا تھا اور درجنوں فلسطینیوں کے ساتھ مسلح جھڑپیں ہوئیں۔ عینی شاہدین نے وضاحت کی کہ فوج نے مظاہرین اور پریس کے عملے پر براہ راست گولیاں چلائیں۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت اب تک سیکڑوں کی تعداد میں نامہ نگاروں کو شہید و زخمی اور یا انہیں گرفتار کر چکی ہے۔