۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
روزہ

حوزہ/ خداوند عالم نے ہمیں رمضان کی شکل میں خود اپنے آپ کیلئے طبیب بننے کا موقع عطا فرمایاہے۔ تاکہ ہم اپنے جسم کی بیماری تلاش کرنے کے ساتھ اپنے نفس ۔ روح کی بیماری تلاش کر کے اس کے علاج میں میں ہمہ تن ، مصروف ہو جائیں۔

تحریر: مولانا سیدقرة العين مجتبى پرنسپل جامعۃ المنتظر نوگانوہ سادات ضلع امروھہ

حوزہ نیوز ایجنسی | رمضان المبارک کی شکل میں خدا وند عالم نے خودسازی کابھترین تحفہ اور موقع اپنے بندوں کیلئے مہیافرمایاھے لہذاھمارے لئے لازم ھے کہ اس متبرک مہینہ میں روزہ کے ذریعہ جسمانی بیماریوں کے علاج کے ھمراہ زیادہ سے زیادہ نفس کی اصلاح اور کردارسازی کےاسباب تلاش کریں جس طرح جسمانی مریض جب کسی طبیب یا ڈاکٹر کے پاس اپنے علاج کے لیے جاتا ہے تو سب سے پہلے تجربہ کار ڈاکٹر پوری توجہ سے مریض کی بیماریوں کا پتہ لگاتا ہے اور اکثر ہم نے دیکھا ہے کہ (PRESCRIPTION )پرچہ پر اس کو لکھتا ھے کہ کونسی بیماری کتنے وقت سے ھے مثلا شوگر کتنے سال سے ھےبلڈ پریشر کتنے دن سے کولسٹرول (خون میں چربی )، کب سے اور کس مقدار میں ھےلہذا جہاں سب سے پہلےڈاکٹرپوری دلچسپی اور توجہ کے ساتھ اس کی بیماریوں کا پتہ لگا کر لکھتا ہے وہیں ماھر ڈاکٹر یہ سوچتے اور دیکھتے ہیں کہ ان لکھی ہوئی بیماریوں میں سب سے پہلے کونسی بیماری کا علاج کریں۔

لہذا خداوند عالم نے ہمیں رمضان کی شکل میں خود اپنے آپ کیلئے طبیب بننے کا موقع عطا فرمایاہے۔ تاکہ ہم اپنے جسم کی بیماری تلاش کرنے کے ساتھ اپنے نفس ۔ روح کی بیماری تلاش کر کے اس کے علاج میں میں ہمہ تن ، مصروف ہو جائیں خدا وند عالم کا لاکھ لاکھ شکر کہ اس نے روزہ کی شکل میں رمضان المبارک کے تیس دنوں میں جہاں ھمیں جسم کی بہت سی بیماریوں سے صحتیاب ہونے کے مواقع عطافرمائے وہیں روحانی و نفسیا تی صد ھا بیماریوں سے نجات پانے کا بھی موقع دیا اورخود اپنا طبیب بننے کا موقع عنایت کیا چونکہ انسان اپنے مرض کو خود بخوبی سمجھ کر بہتر علاج کر سکتا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ اگر کوئی دوسرا کہتا ہے کہ تمہیں یہ بیماری ہے۔

تو ہمیں برا لگتا ہے مثلاً خاص کر روحانی بیماری حسد کے لئے کوئی دوسرا کہے کہ جناب آپ حاسد ہیں یا چغل خور ھیں یا بخیل ہیں یا لئیم ھیں یا۔۔۔۔۔یا۔۔ ، آپ ان بیمار یوں میں مبتلا ھیں تو آپ لڑ مریں گے کجارسد اس کا علاج کرنا۔لیکن اگر ہم خود پر کھیں توسمجھیں گے کہ ہاں افسوس کہ ہمارے اندر یہ یہ بیمار یاں ہیں اور یہ امر بھی مسلم ہے کہ انسان دوسروں کو دھوکہ دے سکتا ہے۔ اور دوسروں سے اپنی حقیقت چھپا سکتا ہے لیکن خود سے تو نہیں چھپا سکتا آج ہی اس فارمولہ کے تحت کہ اپنی بیماری کو سب سے بہتر ہم خود تشخیص کر سکتے ہیں، ایک کا غذلے کر اپنی بیماریوں کو لکهناشروع کریں حسد، بخل، نمیمہ چغل خوری، دوسروں کا براچا ھنا ، خود پسندی ۔ فرائض سے غفلت وغیرہ وغیرہ تو یقینی طور پر ہم ان تیسں دنوں یعنی ماہ ر مضان المبارک میں جسمانی بیماریوں مثلا بلڈ پریشر کولیسٹرول ۔تھائیرائڈ ۔یو رک ایسیڈ ۔بلڈیوریا و غیره و غیره کےساتھ ساتھ روحانی بیماریوں سے بھی نجات پا سکتے ہیں چونکہ حدیث مصطفوی کے تناظر میں روزہ بدن کی بیماریوں کے لئے بھی زکات ہے قال رسول اللہ صلعم لکل شئ زکاة وزكاة الأبدان الصيام .رسو ل خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا ہر چیز کے لئے زکاۃ ہے اور بدن کی زکاۃ روزہ ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .