۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
علامہ اعجاز بہشتی

حوزه/ علامہ اعجاز بہشتی نے فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اگر ظالم کے ساتھ ڈٹ کر کوئی مقابلہ کر رہا ہے تو وہ اسلامی مزاحمتی تحریکیں اور اسلامی جمہوریہ ایران ہے۔ فلسطینیوں کے ساتھ کوئی میدان عمل میں داخل ہوا ہے تو وہ حزب اللہ اور انصار اللہ یمن ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے جامع مسجد کچورا میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید نے چودہ سو سال پہلے یہودی مکروہ چہرے کو عیاں کیا اور اسے اسلام و مسلمین کا دشمن قرار دیا۔ لیکن افسوس اس کے باوجود نام نہاد اسلامی ممالک غاصب اسرائیل کی چوکیداری کرنے کو اپنی بقاء سمجھتے رہے۔ آج اسرائیل نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، ساڑھے نو ہزار انسانوں کا قتل عام کیا ہے جن میں ستر فیصد بچے اور خواتین شامل ہے مگر دنیا کے سفاک حکمرانوں کو کوئی ٹس سے مس نہیں۔ آج امن کے دعوے دار کہاں ہیں؟ انسانی حقوق کی بات کرنے والے کہاں ہیں؟ نام نہاد اسلامی سربراہان کہاں ہیں؟ کہاں ہے 40 اسلامی ممالک کی افواج کا سپہ سالار؟ کہاں ہے ایٹمی طاقت کے حامل اسلامی ملک اور ان کا کردار؟

علامہ اعجاز بہشتی کا مزید کہنا تھا کہ آج اگر ظالم سے ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے تو وہ اسلامی مزاحمتی تحریکیں اور اسلامی جمہوریہ ایران ہے۔ فلسطینیوں کے ساتھ کوئی میدان عمل میں داخل ہوا ہے تو وہ حزب اللہ اور انصاراللہ ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی مزاحمتی تحریکوں کو دہشتگرد قرار دیتے رہے آج دنیا نے دیکھ لیا ہے حقیقی دہشتگرد اور بچوں کے قاتل امریکہ اور اسرائیل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا سورۂ حشر کی آیت کے مطابق، قرآن نے کافروں اور یھودیوں کو بزدل اور ڈرپوک قرار دیا ہے۔ جو ھمیشہ دیوار اور قلعوں کے پیچھے سے وار کرتےہیں اور انھیں تن بتن لڑنے کی ہمت نہیں۔آج عملی میدان میں حماس کے جوانوں کے سامنے یھودیوں کی یہی حالت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .