۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
بنگال

حوزه/ بنگال کے اس اجتماع میں تقریباً 25 ہزار افراد نے شرکت کی اور مختلف تنظیموں کے قائدین نے غاصب اسرائیل کے خلاف تقریریں کیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پر جاری اسرائیل کی بربریت اور قتل عام کے خلاف بنگال کے مولالی رام لیلا میدان سے ایس۔ ن بنرجی روڈ دھرمتلہ رسمانی روڈ پر 25 ہزار سے زائد افراد نے اسرائیل کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔

اس موقع پر میناریٹی یوتھ فیڈریشن کے بانی سکریٹری مولانا قمرالزمان کی کوششوں سے تمام فرقوں، تنظیموں اور جماعتوں کے خانقاہ پیر صاحبان نے ہاتھ ملا کر اتحاد کا ماحول بنایا۔

اس تاریخی عظیم الشان مظاہرے میں بنگال کے لوگوں کی شرکت قابل دید تھی، تقریباً 25 ہزار افراد کے اجتماع میں مختلف تنظیموں کے قائدین نے غاصب اسرائیل کے خلاف تقریریں کیں، تمام مقررین نے اسرائیل سے شدید نفرت اور فلسطین اور الاقصیٰ سے محبت کا اظہار کیا۔

اس موقع پر تقریباً 50 سے 60 چھوٹے اور بڑے میڈیا کے نمائندے موجود تھے، چار گھنٹے کے احتجاجی پروگرام میں پرنٹ میڈیا، ٹی وی میڈیا اور یوٹیوب چینلز کے نمائندے موجود بھی شریک تھے۔

تاہم آج کے اجتماع میں جو اہم پیغام دنیا کے تمام لوگوں کو دیا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ اگر ہم کچھ نہیں کر سکتے تو حد اقل اگر اسرائیلی کمپنیوں یا اسرائیل کی حمایت کرنے والی کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔

اس احتجاجی مظاہرے میں مذہب تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا سید مہر عباس رضوی نے کہا: اسرائیل کی تباہی میں زیادہ وقت باقی نہیں ہے، ظالم کا خاتمہ بہت قریب ہے۔

آخر میں جناب کامروجن نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ہم ہندوستانی ہیں، 1947 کے بعد سے ہمارے ہندوستان کے کسی وزیر اعظم نے اسرائیل کا موقف نہیں لیا، بلکہ فلسطین کی حمایت کی تھی۔

واضح رہے کہ اس مظاہرے کے بعد بھی بنگال کے مختلف مقامات پر احتجاجی پروگرام جاری رہیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .