حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفٰی العالمیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی نے اس ملاقات میں ہندوستان سے آئے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ یہ سفر آپ عزیزوں اور ہندوستان کے دینی مدارس کیلئے برکت کا باعث بنے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عباسی نے غزہ کے دلخراش واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فلسطینی اور لبنانی شہداء کے بلندی درجات کیلئے دعا کی اور کہا کہ اقوام عالم کے سامنے ہزاروں فلسطینی بچوں اور بے گناہ شہریوں کی شہادت، اقوام عالم کی ظالموں کی حمایت میں ایک تلخ حقیقت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی داستان کا آغاز، 7 اکتوبر سے نہیں ہوا بلکہ یہ 70 سال سے جاری غاصب صہیونی حکومت کے اعمال کا نتیجہ ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی قوانین اور اقوام عالم کو غاصب صہیونی حکومت کے خلاف متحد ہو کر دفاع کرنے کا حق ہے۔
المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صدیوں سے جاری اقوام عالم پر جاری استعمار کی ظالمانہ بربریت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے شہریوں نے سالہا سال، استعمار کے مظالم کو سہا ہے اور ایک قوم کی سرزمین پر ایک استعماری قوت کے قبضے کو اچھے سے درک کرتے ہیں۔ برطانیہ کے زیر اہتمام جنگ عظیم دوئم میں مارے گئے اکثر لوگ ہندوستانی سرباز تھے۔ یہ صورتحال امریکہ لاتین سمیت افریقہ اور ایشیاء میں مختلف شکلوں میں پیش آ چکی ہے۔
انہوں نے استعماری قوتوں کی حکومت کے کچھ مظالم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ 1955ء سے 1965ء کے درمیان تقریباً ڈیڑھ ملین جزائری خودمختاری کے جرم میں فرانسیسی حکومت کے توسط سے مارے گئے اور اسی جرم میں امریکہ کے توسط سے 2 ملین ویتنامی بھی مارے جا چکے ہیں۔
المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے غاصب صہیونی حکومت کی جانب سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج غاصب صہیونی حکومت کے وزیر اعظم بے شرمی سے خود کو ظلم و بربریت کے خلاف جنگ کا نمائندہ قرار دے رہا ہے جبکہ یہ لوگ تاریخ کے وحشی افراد ہیں۔
آخر میں، المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے ہندوستان میں جامعۃ المصطفٰی کے حوالے سے اور دیگر دینی مدارس کے بارے میں اہم نکات پیش کئے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں جامعۃ المصطفٰی کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین شاکری نے بھی شرکاء کو ہندوستان کے دینی مدارس کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں، امام جمعہ لکھنؤ اور مجلسِ علمائے ہند کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی اور امام جمعہ ممبئی و مدیر جامعہ امام امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس حجت الاسلام والمسلمین احمد علی عابدی سمیت بعض شرکاء نے بھی ہندوستان میں حوزات علمیہ کے حوالے سے اہم نکات پیش کئے اور دینی مدارس کے تعلق سے اہم مسائل اور اپنے نظریات کا تبادلہ کیا۔