حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ شہر ممبئی اور مدیر جامعۃ الامام امیر المؤمنین (ع) حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی نے مشہد مقدس میں حرم امام رضا علیہ السلام میں زائرین سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ معرفت کا ایک سلام ہزاروں سلام سے بہتر ہے۔
مدیر جامعۃ الامام امیر المؤمنین (ع) نے مزید کہا :زیارت یعنی دل سے امامؑ کے قریب ہونا ، انسان اپنے آپ کو صرف ضریح سے قریب نہ کرے بلکہ معنوی طور پر امام رضا علیہ السلام سے قریب ہو جائے، اور جب اپنے وطن واپس جائے تو اعضاء و جوارح سے معلوم چلے کہ آپ امام رضا علیہ السلام سے ملاقات کرکے آئے ہیں ۔
انہوں نے فواید اور آثار زیارت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا : جب آپ زیارت پڑھیں تو کہیں کہ آقا آپکے پاس اک مریض آیا ہے ، آپ طبیب ہیں، مجھے اپنی بیماریوں کے بارے میں نہیں معلوم، آپ مجھے شفا دیجئے ، اپنے جسم کو صرف ضریح سے قریب نہ کریں، بلکہ اپنے دل کو بھی امام سے قریب کریں اور جو زبان بولتے ہوں اس زبان میں اپنے امام سےگفتگو کریں راز و نیاز کریں اور کہیں کہ آقا اک فقیر ہے جو امیر اورسلطان خراسان کے پاس بیٹھا ہے، اک مریض ہے جو طبیب کے پاس بیٹھا ہوا، اک جاہل ہے جو عالم آل محمد (ص)کے پاس بیٹھا ہے ،آپ مجھے شفا دیجئے ۔
امام جمعہ شہر ممبئی نے مجلس کے اختتام پر مصائب آل محمد (ص)کو بیان کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کہ اور کہا جو بھی مشہد مقدس زیارت کرنے کے لئے آیا ہے، جب یہاں سے اپنے وطن واپس پلٹے تو اسکے اعمال اس طرح سے ہوں کہ مشہد سے امام رضا علیہ السلام آپکو آواز دیں کہ تونے میری آبرو کو باقی رکھا ۔
اس موقع پر کثیر تعداد میں ہندوستان اور پاکستان کے زایرین، علمائے عظام اور طلاب کرام نے مجلس میں شرکت اور حرم مطہر امام رضا علیہ السلام کے خادمین بھی موجود تھے۔