۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سید احمد علی عابدی

حوزہ/ مدیر جامعۃ الامام امیر المومنینؑ نے کہا: آپ صرف ممتاز طالب علموں کے اوپر کام نہ کریں بلکہ ان طالب علموں پر بھی محنت کریں جو درسی اعتبار سے کمزور ہیں اور انکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاکہ جب واپس اپنے وطن جائیں تو انکو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ شہر ممبئی اور مدیر جامعۃ الامام امیر المومنینؑ (نجفی ہاؤس) حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی نے مدیر جامعۃ المصطفی العالمیہ نمایندگی مشہد مقدس کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین محمد صالح سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں حجۃ الاسلام والمسلمین محمد صالح نے مولانا کا استقبال کرتے ہوئے کہا: حرم مطہر امام رضا علیہ السلام میں خصوصاً مسجد گوہر شاد میں ایک طویل مدت کے بعد آپ سے ملاقات کرکے بڑی خوشی محسوس ہوئی اور انشاللہ یہ ملاقات ہمارے لئے خیر برکت کا باعث ہوگی۔

اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے مدیر جامعۃ المصطفی العالمیہ نمایندگی مشہد مقدس نےہندوسانی طلاب کے تئیں اظہار محبت کرتے ہوئے کہا: یقینا جو طالب علم ہندوستان سے ایران آرہے ہیں، بہت ہی محنتی اور زحمت کش ہیں، ان طلاب نے ہندوستان کے حوزات علمیہ سے درس حاصل کیا ہے، اور یہی ہونا بھی چاہیے کہ ایک طالب علم کی جب بنیاد مستحکم اور مصبوط ہوگی تو اسکا مستقبل روشن ہوگا ۔

انہوں نے مزید کہا: جو بھی طالب علم یہاں آئے وہ اپنے مقصد اور ہدف کو فراموش نہ کرے ، ہر طالب علم کامقصد اصلی اور محور اصلی درس اور علوم آل محمد علیہم السلام کو حاصل کرنا ہی ہونا چاہئے، اگر اسکے پاس درسی صلاحیت نہیں ہے تو وہ نہ تبلیغی، نہ تدریسی اور نہ ثقافتی امور کو انجام دے پائے گا ، لہذا ہر طالب علم کا اصلی مقصد حصول علم ہونا چاہیے ۔

طلاب کی مشکلات کو بر طرف کیا جائے: حجۃ الاسلام سید احمد علی عابدی

مدیر جامعۃ المصطفی العالمیہ نمایندگی مشہد مقدس نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا: ہندوستان سے جو بھی طالب علم مشہد مقدس آنا چاہے، ہم مشہد مقدس میں اس کا استقبال اور خیر مقدم کریں گے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا احمد علی عابدی نے بھی حجۃ الاسلام والمسلمین محمد صالح کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ہندوستانی طالب علموں کی کارکردگی اور فعالیت پر روشنی ڈالی اور مزید طالب علموں کے مشکلات کے سلسلے میں کہا : جو بھی طالب یہاں پر بغیر اقامت کے مقیم ہیں سب سے پہلے ان کی مشکلات کو حل کیا جائے تاکہ طالب علم کو آئندہ کوئی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے مزید کہا: آپ صرف ممتاز طالب علموں کے اوپر کام نہ کریں بلکہ ان طالب علموں پر بھی محنت کریں جو درسی اعتبار سے کمزور ہیں اور انکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آپ ان طلاب کے اوپر کام کریں تاکہ جب وہ یہاں سےواپس اپنے وطن پلٹے تو انکو کسی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو اور وہ آسانی سے دوسروں تک علوم آل محمد علیہم السلام کو منتقل کر سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .