حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایران میں ہندوستان کے ثقافتی مشیر بلرام شکلا کے ساتھ ملاقات میں کہا: ہندوستان اور ایران دو ایسی سرزمینیں ہیں جو ہمیشہ سے ایک دوسرے سے جڑی رہی ہیں اور ان کے درمیان گہرے ثقافتی تعلقات رہے ہیں، ہمیں ان علمی اور ثقافتی رشتوں محفوظ رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
حوزہ علمیہ کے سربراہ نے مزید کہا: اگر ان دونوں ممالک کے درمیان گہرے سماجی، ثقافتی، سیاسی اور اقتصادی تعلقات ہوں تو ان سے دنیا میں امن اور تہذیب کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ہندوستان کی عظیم آبادی اور مختلف ثقافتیں ہندوستان کو ایک الگ رنگ دیتی ہیں، ایران بھی اپنی مضبوط تاریخ اور تہذیب کی وجہ سے دنیا میں اپنی ایک منفرد پہچان رکھتا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: معنویت، اخلاق، عدالت، آزادی او رصلح انسان کی زندگی میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں، ہندوستان اور ایران علاقائی اور عالمی سطح پر ان تصورات کے مبلغ ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عالم اسلام اور ایران ہندوستان کے بارے میں مثبت نظریہ رکھتے ہیں، مزید کہا: ہندوستان اور ایران کی یونیورسٹی اور حوزہ علمیہ کے باہمی روابط اس سمت میں بہت موثر اور اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بہت سے عظیم شیعہ علماء موجود ہیں، ہندوستانی علمائے کرام کی لکھی ہوئی کتابوں میں سے بہت سی کتابیں آج بھی حوزہ علمیہ اور علمی مراکز میں استفادہ ہوتی ہیں اور ان کا حوالہ دیا جاتا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: دنیا کے مختلف ممالک کے طلباء قم المقدسہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، قم میں ہر روز بہت سے علمی پروگرام منعقد ہوتے ہیں۔