حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم امام رضا علیہ السلام کے شعبہ زایرین غیر ایرانی کے سربراہ نے شھد مقدس میں مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری سے ملاقات کی، اس ملاقات میں آفتاب شریعت مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان سے جو زائرین حرم امام رضا علیہ السلام میں آتے ہیں انکو تمام تر سہولیات مہیا کرائی جائیں، کیونکہ انکو یہاں کی زبان سے آشنایی نہیں ہوتی، لہذا انکو کسی طریقے کی یہاں پر کوئی مشکل نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا: ہندوستان وہ ملک ہے جہاں پر شیعوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور ہندوستان کے شیعہ امام رضا علیہ السلام اور دیگر ائمہ علیہم السلام سے ایک خاص عقیدت رکھتے ہیں، جسکی دلیل یہ ہے کہ آپ ہندوستان میں تقریباً ہر شہر جہاں پر شیعہ زندگی گزار رہے ہیں وہاں اکثر اماموں کے روضوں کی شبیہ ہے جو لوگوں کے درمیان ایک خاص اہمیت کی حامل ہے، لوگ عقیدت اور احترام کے ساتھ وہاں جاتے ہیں اور وہاں لوگوں کی مرادیں پوری ہوتی ہیں، اکثر جگہوں پر شبیہ کربلا کے علاوہ شبیہ روضہ امام رضا علیہ السلام بھی موجود ہے جو ایک خاص عقیدت کی دلیل ہے۔
دوران گفتگو مولانا سید کلب جواد نقوی کی فعالیت اور کاردگی، نیز خاندان اجتہاد کے بنیادی کاموں اور علمی کارکردگی جیسے تصنیفات اور حوزہ علمیہ غفران مآب کے سلسلہ میں بھی روشنی ڈالی گئی۔
اس ملاقات میں مدیر حوزہ علمیہ غفرانماب لکھنؤ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی کی کارکردگی اور فعالیت سے متعلق بھی ایک رپورٹ پیش کی گئی۔
ڈاکٹر ذوالفقاری نے آفتاب شریعت کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم حرم امام رضا علیہ السلام میں آپکو خوش آمدید کہتے ہیں، آپکی اور آپکے خانودے کی خدمات بر صغیر میں ناقابل فراموش ہے جسکو کبھی بھی بھلایا نھی جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: پچھلے سال سے اب تک سب زیادہ یعنی 30 فیصد زایرین حرم امام رضا علیہ السلام کا تعلق بر صغیر سے تھا، اور الحمد للہ حتیٰ الامکان ہماری پوری کوشش رہتی ہے کہ ان زائرین کو کڈی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ڈاکٹر ذوالفقاری نے شعبہ زائرین غیر ایرانی کی کارکردگی کے سلسلے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: بر صغیر کے زائرین کے لئے ہم نے ایک مخصوص ہال (رواق غدیر) معین کیا ہے جو چوبیس گھنٹہ اردو زبان زائرین کے لئے کھلا رہتا ہے تاکہ اردو زبان کے زائرین کو کوئی پریشانی نہ ہو۔
ملاقات کے اختتام پر آفتاب شریعت نے شعبہ زائرین غیر ایرانی کے سربراہ ڈاکٹر ذوالفقاری کو ہندوستان آنے کی دعوت دی، اس موقع پر مولانا سید سبط حیدر زیدی، اور خادم حرم مولانا سید عباس رضا عابدی بھی موجود تھے۔