حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ لکھنؤ اور مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری حجۃ الاسلام المسلمین سید کلب جواد نقوی نے حوزوی امور کے لئے متولی حرم امام رضا علیہ السلام کے معاون حجت الاسلام المسلمین ڈاکٹر فرازی نیا سے ملاقات کی، اس ملاقات میں ہندوستان کے حوزہ ات علمیہ کے بارے میں بات گفتگو ہوئی، اس ملاقات میں ہندوستان سے حرم امام رضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے آنے والے زائرین کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرنے کے سلسلہ میں گفتگو کی گئی۔
حجۃ الاسلام المسلمین ڈاکٹر فرازی نیا نے کہا ہم آپ کے پیغام کو ان شاءاللہ حرم امام رضا علیہ السلام تک ضرور پہنچائیں گے، حرم امام رضا علیہ السلام کی انتظامیہ کمیٹی اردو زبان زائرین پر خاص توجہ دیتی ہے اور آئندہ بھی خدمتوں کا دائرہ اور وسیع تر ہوتا رہے گا تاکہ بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں، انہوں نے ہندوستان کے حوزات علمیہ کے سلسلے میں کہا کہ انہیں علمی اعتبار سے قوی کیا جائے تاکہ مستقبل میں محبان اہل بیت علیہم السلام کےلئے مفید ثابت ہوں ۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے بین الاقوامی امور کے نائب صدر آقائے امینی نے بھی مولانا سید کلب جواد نقوی کا گرم جوشی سے استقبال کیا اور کہا: اردو زبان زائرین کے لئے حرم امام رضا علیہ السلام کی جانب سے ہر روز مختلف پروگرام جیسے محافل و مجلس ، شرعی مسائل اور حرم شناسی پر مبنی پروگرام منعقد کیا جاتا ہے، اور بین الاقوامی امور کے نائب صدر فقیہ اسفندیاری کی خاض توجہ اردو زبان زائرین پر ہوتی ہے۔
مجلس علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری نے حرم مطہر کے ذمہ داران ، خادمین اور خاض طور حرم کے متولی کا شکریہ ادا کیا اور بین الاقوامی امور کے ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہندوستان میں حرم امام رضا علیہ السلام کی طرف سے ایک ایک نمائندہ دفتر قائم کیا جائے جس سےہندوستان سے مشہد مقدس آنے والے زائرین -چاہے وہ جس مسلک سے بھی تعلق رکھتے ہوں- کو کسی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا: جس طرح پہلے زائرین کے پاسپورٹ دیکھ کر دسترخوان امام رضا علیہ السلام کا دعوت نامہ دیا جاتا تھا ویسے ہی اب بھی دیا جائے، کیوں کہ زائرین کے قافلے مشھد میں دو یا تین دنوں کے لے ہی قیام کرتے ہیں اور اپلیکیشن نسیم رضوان پر اکثر زائرین کا نام نہیں آتا ہے، اس لے وہ حرم کے تبرک سے محروم رہ جاتے ہیں۔
اس دوران مولانا سید رضا حیدر زیدی اور خادم حرم امام رضا ؑمولانا سید عباس رضا عابدی بھی موجود تھے۔