۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
عالم زادہ

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین محمد عالم زادہ نوری نے حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں حوزہ علمیہ ایران کے وفد کا ہندوستان کے دورے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اس سفر کے اہداف کا ذکر کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام و المسلمین محمد عالم زادہ نوری نے حوزہ نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں حوزہ علمیہ ایران کے وفد کا ہندوستان کے دورے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے اس سفر کے اہداف کا ذکر کیا اور کہا: اس سفر کا مقصد ہندوستان کے مذہبی، ثقافتی اور اسلامی پہلوؤں سے آشنائی اور حوزہ علمیہ کے منتظمین اور عہدیداروں کو باہمی علمی، تعلیمی، تحقیقی اور تبلیغی صلاحیتوں سے آشنا کرنا اور ہندوستان کے حوزہ علمیہ، مذہبی اور علمی مراکز سے آشنائی اور عالم اسلام کے تمام مدارس کو آپس میں جوڑنے کے لئے زمینہ فراہم کرنا تھا۔

حوزہ ہائے علمیه ایران کے شعبۂ تہذیب و تمدن کے نائب سربراہ نے مزید کہا: اس سفر کا اہم مقصد ہندوستان کے شیعہ مدارس کو تقویت دینا، ایران کے شیعہ مدارس بالخصوص حوزہ علمیہ قم کے آخری ۱۰ سالہ تجربات کو حوزہ علمیہ ہندوستانی مدارس کے سامنے بیان کرنا اور اس سے بھرپور استفادہ کرنے کے مواقع فراہم کرنا، اور ہندوستانی مدارس اور طلباء کی مدد کرنا تھا جس کے متعلق بعض زمینے فراہم کئے جا چکے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عالم زادہ نوری نے مزید کہا: اس سفر میں حوزہ علمیہ ایران کے تجربات کو ہندوستانی مدارس کے سامنے پیش کیا گیا اور اسی طرح تحقیقاتی مرکز ’’نور‘‘ کے سافٹ وئر سے آشنائی اور اس سلسلے میں کمپیوٹر کے ذریعہ تحقیق وغیرہ کے طریقے پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی اور نور کے تمام سافٹ وئر مدارس کے حوالے کئے گئے تا کہ اس زمانے میں کمترین وقت میں بہترین تحقیقات کو انجام دیا جا سکے۔

انہوں نے اس وفد کے دس روزہ دورہ ہندوستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس سفر کی پہلی منزل ہندوستان کا دارالحکومت نئی دہلی تھا اور ہم نے اس شہر کے بارے میں معلومات حاصل کی، پھر ہم نے شہر لکھنؤ کا رخ کیا جہاں کافی تعداد میں شیعہ علمی مراکز اور مدارس موجود ہیں، شہر لکھنؤ قم المقدسہ کے مانند ہے، وہاں ڈیڑھ ملین شیعہ موجود ہیں، سفر کی تیسری منزل شہر آگرہ کا تھا، یہ اس ملک کا پرانا اور مذہبی شہر ہے،اس شہر میں ہم نے شہید ثالث حضرت قاضی نور اللہ شوستری کے مقبرے کی زیارت کی اور قدیم اسلامی یادگار تاج محل کا دورہ کیا۔

حوزہ علمیہ قم کے پروفیسر نے ہندوستان میں شیعہ اور اہل سنت کی علمی اور مذہبی شخصیات سے ملاقات کو اس سفر کے منصوبوں میں سے ایک قرار دیا اور کہا: ہندوستان میں مقیم بعض ایرانی شخصیات سے ہماری بہت سی ملاقاتیں ہوئیں، ہندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین مہدوی پور سے ہماری ملاقات ہوئی، اور یہ دورہ ان کی میزبانی اور کوششوں سے ہوا، اور ہم نے ان کی زبان سے ہندوستانی مسلمانوں، ہندوستانی شیعوں اور مدارس کے حالات سے واقفیت حاصل کی، اور دہلی میں اسلامی جمہوریہ کے سفیر ڈاکٹر الہی، ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ کے ثقافتی مشیر ڈاکٹر ربانی، ہندوستان میں جامعۃ المصطفی کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین شاکری اور تقریب اسلامی کے سربراہ جناب سید صادق رضوی سے خصوصی ملاقات ہوئی ۔

انہوں نے کہا: اس سفر میں لکھنؤ کے مدارس؛ نئی دہلی کے مدارس، مدرسہ غفران مآب ، جامعۃ الزہر اؑ، جامعۃ الفاطمہ، جامعہ ناظمیہ اور دہلی کے اطراف کے مدارس کا دورہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .