حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ولی فقیہ کے موجودہ نمائندے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عبدالمجید حکیمالہی اور سابق نمائندے حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے قم میں مقیم ہندوستانی علما اور دینی و علمی شخصیات کے ساتھ ایک صمیمانہ نشست میں شرکت کی۔
نشست کا آغاز مولانا جواد رضوی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس موقع پر حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے اپنے خطاب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے ہندوستان میں نمائندگی کے لیے دیے گئے اعتماد پر شکریہ ادا کیا اور ہندوستانی فضلا و علمی و ثقافتی شخصیات کے تعاون کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ نمائندگی ایک نہایت سنگین ذمہ داری ہے، جسے علما کی ہمراہی کے ساتھ آگے بڑھانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حکیم الہی کے المصطفی انٹرنیشنل یونیورسٹی اور مختلف ممالک بالخصوص انڈونیشیا میں حاصل شدہ تجربات سے بھرپور استفادہ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا کہ مستقبل میں قم میں مقیم ہندوستانی فضلا کے ساتھ خصوصی نشستیں اور ہندوستان میں علما و دینی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں منعقد کی جائیں گی تاکہ گزشتہ سرگرمیوں کا تسلسل برقرار رہے۔
حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے یہ بھی بتایا کہ انہیں حال ہی میں مرکز کی جانب سے براعظم افریقہ میں نمائندہ مقرر کیا گیا ہے، جو ان کے لیے ایک نئی ذمہ داری ہے، اور امید ظاہر کی کہ وہ اس میدان میں بھی کامیاب ہوں گے۔
اس کے بعد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حکیم الہی نے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں 15 برس تک حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور کی خدمات کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ قم اور ہندوستان دونوں میں اسی راہ کو جاری رکھا جائے گا۔
مزید برآں، اس نشست میں جناب کاظمی کو ڈاکٹر حکیم الہی کے نمائندے کی حیثیت سے قم میں متعارف کرایا گیا تاکہ وہ ہندوستانی طلبا کے مسائل و ضروریات کو براہ راست ان تک پہنچانے کا کردار ادا کریں۔
یہ نشست نہایت صمیمی ماحول میں اختتام پذیر ہوئی، اور فیصلہ کیا گیا کہ عنقریب ایک عمومی اجلاس منعقد ہوگا جس میں تمام ہندوستانی طلبا شرکت کریں گے، گزشتہ خدمات کی جامع رپورٹ پیش کی جائے گی اور تبادلہ خیال کا موقع بھی فراہم کیا جائے گا۔









آپ کا تبصرہ