حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی/ کلچر ہاؤس نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ایک شاندار روحانی اور تاریخی تقریب میں آسٹریلیا سے تشریف لائے امام جمعہ میلبرن و صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا حجة الاسلام و المسلمين مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے پُراثر اور بصیرت افروز خطاب فرمایا۔
مولانا سید ابوالقاسم رضوی اپنے مختصر و جامع خطاب کا آغاز قرآن کریم کی آیت "ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ" (سورہ نحل، آیت ۱۲۵) کی تلاوت سے کیا۔ آپ نے فرمایا کہ پچھلے پندرہ سال ہندوستان کی تاریخ میں ایک زریں باب کے طور پر یاد رکھے جائیں گے۔ آپ نے آقای مہدوی پور کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: "آقای مہدوی پور نے ملت کو جوڑ کر رکھا، اپنے حسن اخلاق، حکمت بالغہ اور موعظہ حسنہ کے ذریعے قوم کو اس طرح جوڑا جیسے ایک خاندان کو سربراہ جوڑتا ہے۔"
انہوں نے مزید فرمایا: "آج یہاں دہلی میں میرے سامنے چھوٹا ہندوستان موجود ہے، یہ انسانوں کا سمندر بتا رہا ہے کہ آقای مہدوی پور سے عوام کو کس قدر محبت ہے۔"
مولانا رضوی نے اپنے خطاب میں آقای مہدی پور کے کردار کو ہندوستانی معاشرتی اقدار جیسے Joint Family System سے تشبیہ دی اور اتحاد بین المسلمین کے سلسلے میں ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا: "قائد وہی ہوتا ہے جو خدمت کرکے دلوں پر حکومت کرے، جس نے تھکن کو شکست دی، اُسے آقای مہدوی پور کہتے ہیں۔"
آپ نے حجۃ الاسلام والمسلمین آقای ڈاکٹر عبدالمجید حکیم الہٰی (دام عزہ) سے اپنے 25 سالہ تعلق کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ ایک مخلص، فعال اور حکیم عالم دین ہیں اور ان شاء اللہ اس خدمت کے سفر کو آگے بڑھائیں گے۔
واضح رہے کہ یہ شاندار استقبالیہ و تجلیل و تکریم کی تقریب رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای (مدّ ظلّہ العالی) کے ہندوستان میں سابق نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج مہدی مہدی پور (زید عزہ) کی پندرہ سالہ درخشاں خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے منعقد کی گئی، ساتھ ہی جدید نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عبد المجید حکیم الہٰی (دام عزہ) کا پُرتپاک استقبال بھی کیا گیا۔
ملک بھر سے علمائے کرام، خطباء اور سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ آسٹریلیا اور کویت سے آنے والے معزز مہمانانِ گرامی نے تقریب کو عالمی حیثیت عطا کی۔ اس جلسے کی خاص بات مختلف مسالک کے علمائے دین کی موجودگی تھی جو آقای مہدی پور کی اتحاد بین المسلمین کی کوششوں کا عملی مظہر ہے۔
آپ کا تبصرہ