۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی امام جمعه نجف اشرف

حوزہ/ نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا: سینتالیس دن کی جنگ کے بعد آج صبح سات بجے جنگ بندی کا آغاز ہوا، اس دوران غزہ کے عوام نے غیر انسانی بمباری اور مہلک محاصرے میں صبر، مزاحمت اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبہ میں کہا: سینتالیس دن کی جنگ کے بعد آج صبح سات بجے جنگ بندی کا آغاز ہوا، اس دوران غزہ کے عوام نے غیر انسانی بمباری اور مہلک محاصرے میں صبر، مزاحمت اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا: "فلسطینی عوام کو پورا فلسطین واپس ملنا چاہئے ، جنگ بندی کا فیصلہ اسرائیل کی شکست کے مترادف ہے اور علاقے کے لوگوں پر صیہونی تسلط کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے عراق کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا:امریکہ کی طرف سے حشد الشعبی فورسز کے ہیڈ کوارٹر پر امریکی ڈرونز سے بمباری ایک ایسا عمل ہے جس کی ہر کسی کی طرف سے مذمت کی گئی ہے اور عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے اور امریکیوں کو عراق سے حتماً نکل جانا چاہیے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اس بزدلانہ کارروائی کے جواب میں اسلامی مزاحمت کے فوری ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا: امریکی استکبار کا دور ختم ہو چکا ہے اور اگر وہ عراق میں رکنے پر اصرار کرتے ہیں تو انہیں مزید حملوں کے لئے تیار رہنا چاہیے۔

نجف اشرف کے امام جمعہ نے اپنے خطبے میں معاشرتی تعلقات کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا: اسلام نے معاشرے کی تعمیر کے لیے خاندان، رشتہ دار اور پڑوسی جیسے تین ستون رکھے ہیں، انہوں نے ان تینوں ستون کا خیال رکھنے پر اہل عراق کی تعریف کی اور خطبے کے آخر میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کا تذکرہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .