حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف اشرف کے امام جمعہ حجۃ الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا: غزہ کی جنگ اب بھی ایک بہت ہی سخت اور غیر انسانی جنگ ہے، کیونکہ یہ ایک ایسی جنگ ہے جس میں پوری دنیا ایک چھوٹے سے شہر کے خلاف صف آراء ہو گئی ہے، مجاہدین کی مسلسل مزاحمت کے باوجود شہداء کی تعداد بارہ ہزار تک پہنچ گئی۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اگر شیعہ نہ ہوتے تو غزہ کب کا ختم ہو چکا ہوتا، کہا: اس معرکے میں شیعوں کا مقام بہت بڑا ہے کیونکہ انہوں نے تمام لوگوں کو عزم اور عزم دیا اور اگر یہ نہ ہوتے تو غزہ کا مسئلہ ختم ہو چکا ہوتا، اور فلسطین اسرائیلی جارحیت کی زد میں آ گیا ہوتا۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے مسئلہ فلسطین کے سلسلے میں مرجعیت کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا: مرجعیت نے سب سے پہلے اس جنگ میں صیہونی حکومت کا مقابلہ کیا۔
حجت الاسلام و المسلمین قبانچی نے عراقی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: آیت اللہ سیستانی نے تاکید کی کہ عراق کی صورت حال کا اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے کہ اس حکومت کو ووٹنگ کے ذریعے مسالمت آمیز طریقے سے دوسرے تک منتقل کر دیا جائے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت گرانے اور بغاوت جیسے دیگر تمام حل کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں ۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اسلام نے عورت کو بنیادی اور اولین درجے کا انسان سمجھا ہے اور قرآن کی آیات اس مسئلہ کی تصدیق کرتی کہ قرآن پاک میں ہمیشہ عورتوں کا مردوں سے موازنہ کیا گیا ہے۔