حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے حسینیہ اعظم فاطمیہ نجف اشرف میں نماز جمعہ کے خطبوں میں عالمی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: استعماری طاقتیں چاہتی تھیں کہ مسئلہ فلسطین فراموش ہو جائے اور ختم کر دیا جائے لیکن آج اس کا برعکس نظر آ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: فلسطین گویا ایک موت سے زندگی کی طرف آیا ہے جبکہ اسرائیل زندگی سے موت کی طرف جا رہا ہے۔ جب بڑی طاقتوں نے فلسطین کو ایک ملک کے طور پر تسلیم کیا، چاہے ان کے مقاصد کچھ بھی ہوں، یہ اس بات کی علامت ہے کہ فلسطینی کارواں زندگی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین قبانچی نے اپنے خطبے کے دوسرے حصے میں کہا: ہمارے زمانے میں کئی تضادات ہیں۔ کیسے ممکن ہے کہ ظالم کو مظلوم اور مظلوم کو ظالم کہا جائے؟ لبنان میں حکومت حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا چاہتی ہے جبکہ حزب اللہ نے لبنان کے تحفظ اور دفاع میں کردار ادا کیا ہے۔ اسی طرح فلسطینی حکومت کے سربراہ حماس کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں حالانکہ حماس نے فلسطین کے دفاع میں کردار ادا کیا ہے۔ امریکہ عراق میں حشد الشعبی کے خاتمے کا خواہاں ہے، حالانکہ حشد الشعبی نے عراق میں دہشت گردی کے خاتمے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
امام جمعہ نجف اشرف نے مزید کہا: سعودی عرب حوثیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہے اور امریکہ چاہتا ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار نہ ہوں۔ یہ سب ہمارے زمانے کے تضادات ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین قبانچی نے سید حسن نصراللہ کی شہادت کی برسی کی مناسبت سے کہا: ہم سید مقاومت کی پہلی برسی منا رہے ہیں اور یہ موقع ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ شہادت درختِ مقاومت کی آبیاری کا نام ہے۔ اس خون کے بغیر آزادی اور سربلندی کا درخت مرجھا جائے گا۔









آپ کا تبصرہ