۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
سید صدرالدین قبانچی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا کہ سید حسن نصراللہ نے شہادت کی دعا کی اور تیس سال تک اہل خانہ سے دور رہتے ہوئے دین خدا کی سربلندی کے لیے دنیاوی خوشیوں سے خود کو محروم کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے حسینیہ اعظم فاطمیہ نجف اشرف میں جمعہ کے خطبے کے دوران کہا کہ سید حسن نصراللہ نے ہمیشہ شہادت کی خواہش کی اور خدا کے دین کی حمایت کے لیے دنیاوی لذتوں کو ترک کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں جس کا خون بہایا گیا، وہ اخلاقی تحریک کا مظہر تھا اور اس نے ہماری قوم میں زندگی اور جذبہ پیدا کیا، دین اسلام کی حمایت اب تمام لوگوں کا مسئلہ بن چکا ہے۔

حجت الاسلام قبانچی نے ایران کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے صہیونیوں کو کاری ضرب لگائی، اور عراق کی حکومت اور عوام کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے لبنان کے مسئلے پر مثبت موقف اختیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم ان مسلسل قربانیوں، عظیم فداکاریوں، صبر اور تقویٰ کے ساتھ اس مستقبل کے قریب پہنچ رہے ہیں جو امام مہدی (عج) کے ظہور، مسجد اقصیٰ میں نماز کے قیام، اسرائیل کی غاصب حکومت کے زوال اور امریکہ کے خاتمے کی علامت ہوگا۔

امام جمعہ نجف اشرف نے مزید کہا کہ عراق نے ہزاروں لبنانی مہاجرین کا خیر مقدم کرنا شروع کر دیا ہے، اور اس موقع پر انہوں نے آستان مقدس علوی کا شکریہ ادا کیا جو لبنانی مہاجرین کو تمام سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے عالمی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت نے اسرائیل کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے مقبوضہ علاقوں سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔

دوسرے خطبے میں امام جمعہ نجف نے کہا کہ انسان کو چار اہم سوالات کا جواب دینا چاہیے: میں کون ہوں؟ ہمارا جواب یہ ہے کہ ہم خدا کے بندے ہیں، مسلمان اور شیعہ ہیں۔ دوسرا سوال: ہم کون ہیں؟ جواب: ہم ایک متحد امت ہیں، ہمارے پاس ایک تہذیب اور پیغام ہے۔ تیسرا سوال: ہم کیا چاہتے ہیں؟ جواب: ہم دنیا اور آخرت کی سعادت کے خواہاں ہیں۔ چوتھا سوال: ہمارا مقصد کیا ہے؟ جواب: ہم اسلامی حکومت اور زمین پر خدا کی حکومت کے قیام کی طرف گامزن ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .