حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عراق ایران کے ساتھ کھڑا ہوگا، کیونکہ یہ جنگ جغرافیہ یا قومیت کی نہیں بلکہ اسلام اور مذہب کی جنگ ہے۔
نماز جمعہ کے خطبے میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حالیہ حملے نے ایران کی مزاحمتی صلاحیت کو مزید واضح کر دیا ہے اور دشمن کی ناکامی کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ حملہ ایرانی عوام کے اتحاد کا سبب بنا، جس میں مرد و خواتین نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے "اسرائیل مردہ باد" کے نعرے لگائے۔
امام جمعہ نے کہا کہ یہ جارحیت صہیونی ریاست کے خاتمے کو مزید نزدیک کر دے گی اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی معمول سازی کے منصوبوں کو ناکام بنا دے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ جنگ امام علیؑ اور خیبر کی طرح کی جنگ ہے، اور شیعہ ہمیشہ امام علیؑ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے عراقی حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک میں پانی کے بحران پر فوری توجہ دے، خاص طور پر بصرة میں، جہاں حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے عید غدیر کے موقع پر تعطیل کے خلاف بعض فرقہ پرست سیاستدانوں کے موقف پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ روز اسلام کی تکمیل کا دن ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اس کے علاوہ، انہوں نے 2014 میں اسپایکر کے قتل عام اور آیت اللہ سیستانی کے تاریخی فتوائے جہاد کو یاد کیا، جس نے عراق کو دہشت گردی سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فتوا عراقیوں کے دلوں میں زندہ ہے اور ملک کی حفاظت کی علامت بن چکا ہے۔
انہوں نے حشد الشعبی کو ختم کرنے کی کوششوں کو عراقی عوام کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فورسز ملک کی سلامتی کا اہم حصہ ہیں۔ خطبے کے آخر میں انہوں نے عید غدیر کی مبارکباد دی اور تمام مسلمانوں سے اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔









آپ کا تبصرہ