حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر سنندج کے اہلسنت امام جمعہ، مولوی فائق رستمی نے نماز جمعہ کے خطبے میں کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطین اور غزہ کے عوام کو جبراً مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز اس کی درندگی کو ظاہر کرتی ہے۔
مولوی رستمی نے خطبے کے دوران کہا کہ یہ منصوبہ واضح کرتا ہے کہ ٹرمپ کو انسانیت کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں کو اس غیر انسانی منصوبے کے خلاف واضح اور مؤثر موقف اختیار کرنا چاہیے تاکہ انسانی حقوق کسی ایک پاگل فرد کے ہاتھوں کھلونا نہ بن جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم نے تمام تر مشکلات کے باوجود اتحاد و یکجہتی سے شاہی نظام کو گرا کر اپنی استقامت اور عزم کا ثبوت دیا۔ چھیالیس سال بعد بھی ایرانی عوام انقلاب اسلامی اور نظام کے حامی اور وفادار ہیں، چاہے کتنی ہی مشکلات کا سامنا کیوں نہ ہو۔
مولوی رستمی نے مزید کہا کہ 8 سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ایران نے اپنی بہادری اور ثابت قدمی دکھاتے ہوئے بے شمار قربانیاں دی ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی عوام کی خدمت کرنا ایک قابل تحسین عمل ہے۔
انہوں نے انقلاب اسلامی کی سب سے بڑی کامیابی کو ایران کی آزادی، خودمختاری اور جمہوری نظام کا قیام قرار دیا، اور کہا کہ آج ایران اپنی مکمل خودمختاری کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کا دفاع کرتا ہے۔









آپ کا تبصرہ